(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) انسانی حقوق کے گروپ “عدالا” نے یورپی کمیشن پر زور دیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے چھ فلسطینی این جی اوز کو دہشتگرد تنظیم قرار دینے پر قابض ریاست کے خلاف واضح اور با اختیار موقف اختیار کرے۔
انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حالات سے نمٹنے کیلئے قائم کردہ ادارہ “عدالا” جو انسانی حقوق کونسل اقوام متحدہ کے نظام کے اندر ایک اہم بین الحکومتی سطح پر کام کرتا ہے نے یورپی یونین کے یورپی اینٹی فراڈ آفس (OLAF) کے جائزے کے بعد بیلجیم، ڈنمارک، فرانس، جرمنی، آئرلینڈ، اٹلی، ہالینڈ، سویڈن اور اسپین کے وزرائے خارجہ کی جانب سے فلسطینی این جی اوز کو دہشتگرد تنظیم قرار دینے کے فیصلے پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے یورپی یونین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی حقوق کی تنظیموں پر اسرائیل کی پابندی کے خلاف اجتماعی فیصلہ کرے اور چھ فلسطینی این جی اوز کو "دہشت گرد” تنظیموں کے طور پر نامزد کرنے کے خلاف باضابطہ اور متفقہ موقف اختیار کرے۔
یہ بھی پڑھیے
فلسطینی سرکاری بنک کی قوم دشمنی، غزہ کے40 ہزاریتموں، بیوائوں کا دانہ پانی بند
“عدالا” نے اپنے بیان میں کہا کہ الزامات کے ذریعے تل ابیب غیر سرکاری فلسطینی تنظیموں کے لیے فنڈز میں کمی کرنا چاہتا تھا تاکہ سول ورک کو فلسطینی قومی جدوجہد سے الگ کیا جا سکے۔ اس نے اسرائیلی قبضے کے بیانیے کو روکنے کی اہمیت پر بھی زور دیا اور دعویٰ کیا کہ فلسطینی تنظیمیں "دہشتگردی” کی حمایت نہیں کرتی ہیں۔