(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فرانسیسی صدر نےکہا کہ وہ ایک معتبر سیاسی افق تلاش کرنے کے لئے خیر سگالی کی تمام جماعتوں کے ساتھ مل کر کام کریں گےتاکہ ایک منصفانہ اور دیرپا حل تلاش کیا جا سکے۔
تفصیلات کے مطابق فلسطین کے صدر محمود عباس رومانیہ کے بعد اپنے دوسرے یورپی دورے پر فرانس پہنچے جہاں ان کا استقبال فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نےایلیزیہ پیلس میں کیا۔
صدرمحمود عباس سے بات چیت کے دوران فرانسیسی ہم منصب ایما نوئل نے اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان براہ راست سیاسی مذاکرات کی بحالی کا مطالبہ کر تے ہوئے کہا کہ تازہ صورت حال کے مطابق یہ ایک مشکل راستہ ہے تاہم ہمارے پاس امن کے لئے اپنی کوششوں کو بحال کرنے کا کوئی متبادل نہیں ہے۔
فرانسیسی صدر نے مزید کہا کہ وہ ایک معتبر سیاسی افق تلاش کرنے کے لئے خیر سگالی کی تمام جماعتوں کے ساتھ مل کر کام کریں گے اور وہ اس عمل کو دوبارہ شروع کرنے اور بین الاقوامی برادری کو متحرک کرنے کے لئے تیار ہیں تاکہ ایک منصفانہ اور دیرپا حل تلاش کیا جا سکے۔
اس موقع پر صدر عباس نے کہا کہ ہم اپنے خطے میں امن کی کوششوں کو آگے بڑھانے کے لئے ضروری اقدامات اور تحرکات شروع کرنے میں آپ کے کردار پر اعتماد کر رہے ہیں اور ہم اپنی جانب سے متعلقہ یورپی اور عرب فریقوں کے ساتھ تعاون کرکے بین الاقوامی قانونی جواز کی بنیاد پر امن کے حصول کے لئے آپ کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہیں تاکہ 1967 کی سرحدوں کے مطابق ہماری سرزمین پر اسرائیلی قبضے کو ختم کیا جا سکے اور اس میں اس بات کا بھی خیال رکھا جائے کہ مشرقی بیت المقدس ہماری فلسطینی ریاست کا دارالحکومت ہے۔