(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )حماس تحریک نے واضح انداز میں کہا ہے کہ صیہونی حکام کو اپنے مغوی فوجیوں کو دیکھنے کےلئے قیمت ہر صورت ادا کرنا ہوگی ، قابض ریاست کو مغوی فوجیوں کے حوالے سے کوئی معلومات اس وقت تک نہیں پہنچائی جاسکتی جب تک اس کی قیمت ادا نہیں کرے گی۔
مقبوضہ فلسطین میں صیہونی ریاستی دہشتگردی کے خلاف بر سرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان حازم قاسم نے 2014 میں حماس کے ہاتھوں اغوا کئے جانےوالے اسرائیلی فوجی شاول اورون کے اغوا کو آٹھ سال مکمل ہونے کے موقع پر غزہ میں ایک تقریب کے موقع پر قابض صیہونی ریاست کو دو ٹوک الفاظ میں متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی حکام کو اسرائیلی مغوی فوجی کو دیکھنے کے لئے ا س کی قیمت ادا کرنی ہوگی۔
انھوں نے کہا کہ ‘ اس سلسلے میں ہمارے جیلوں میں بند افراد کا معاملہ ہمارے لیے ترجیحات میں سب سے اہم رہے گا اور اپنے لوگوں کی اسرائیی قید سے آزادی کے لیے ہرممکنہ طریقہ بروئے کار لائیں گے۔
غزہ کی پٹی میں حماس کے رہنما یحییٰ سنوار سمیت حماس کے سینئر حکام اسرائیل کے ساتھ ایک تبادلے کے معاہدے کو فروغ دینے کے لیے کام کر رہے ہیں جس کے نتیجے میں 1000 سے زیادہ فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے میں اسرائیلی فوجیوں اور شہریوں کی واپسی ہو گی۔
واضح رہے 2014 میں اسی روز حماس کے مسلح ونگ القسام بریگیڈ نے مشرقی غزہ میں اسرائیلی فوج کی ایک کارروائی کے دوران اسرائیلی فوجی اورون کو اغوا کر لیا تھا۔ اس کارروائی میں اسرائیل کے13 فوجی مارے بھی گئے تھے۔