(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی طالب علم کے خلاف کسی قسم کا جرم یا الزام ثابت نہ ہونے کے باوجود نوجوان کی رہائی کے بجائے قید میں توسیع کر دی گئی۔
مقامی نشریاتی ادارے کے مطابق گذشتہ روز قابض اسرائیل میں عوفر فوجی عدالت نے القدس یونیورسٹی ابو دیس میں اسلامی طلباء کی کونسل کے سابق نمائندے اور طالب علم رعد محمود حلائکہ جن کی عمر 35 سال ہے اور الخلیل کے رہائشی ہیں کی کی دوسری بار انتظامی حراستی مدت میں توسیع کر دی ہے۔
مقامی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی فوجی قبضے کی عدالت نے قیدی حلائکہ کے خلاف انتظامی حراست کو دوسری بار مزید 4 ماہ کے لیے تجدید کرنے کا حکم جاری کیا گیا جبکہ انہیں 25/1/2022 کو ایک فوجی چوکی سے بغیر کسی جرم پوچھ گچھ کے دوران گرفتار کیا تھا۔
فلسطینی طالب علم کے خلاف اسرائیلی عدالت کی جانب سے پہلی مرتبہ 27 مارچ کو 4 ماہ کے لیے انتظامی حراست کا حکم جاری کیا گیا تھا تاہم کسی قسم کا جرم یا الزام ثابت نہ ہونے کے باوجود نوجوان کی رہائی کے بجائے قید میں توسیع کر دی گئی۔
واضح رہے کہ اسرائیلی قابض حکام نے اس سے قبل بھی 29/7/2021 میں حلائکہ کcواسرائیل مخالف سرگرمیوں میں طلبہ کو اکسانے کے الزامات عائد کر کے 12 ماہ کیلیے نظر بندی کی سزا سنائی تھی جس کے نتیجے میں ایک سال کی قید اور 2000 شیکل جرمانے کی ادائیگی کے بعدنوجوان کو رہا کیا تھا۔