(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) ا حمد المدلل نے کہا کہ بائیڈن کے دورہ تل ابیب کے بعد صیہونی حکومت کے عبوری وزیراعظم کی دھمکیاں ان کی انتخابی مہم کا حصہ ہیں جس کا مقصد غاصب صیہونیوں کی خوشنودی حاصل کرنے کے علاوہ کچھ نہیں فلسطینیوں کے لیے قابض حکام کے یہ ہتھکنڈے بے کار ہیں۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز فلسطین کی تحریک جہاد اسلامی کے رہنما احمد المدلل کی جانب سے جاری بیان میں قابض ریاست اسرائیل کی جارحانہ کارروائیوں کےنہ رکنے والے سلسلے کو دیکھتے ہوئے کہا ہے کہ ہم ہر طرح سے صہیونی دشمن کے مقابلے کے لیے تیار ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
تحریک جہاد اسلامی کی فوجی سازو سامان کی نمائش، اسرائیل کو وارننگ
ان کا کہناتھاکہ امریکی صدر کے دورہ تل ابیب کے بعد غاصب صیہونی حکومت کے عبوری وزیراعظم کی دھمکیاں ان کی انتخابی مہم کا حصہ ہیں جس کا مقصد غاصب صیہونیوں کی خوشنودی حاصل کرنے کے علاوہ کچھ نہیں فلسطینیوں کے لیے قابض حکام کے یہ ہتھکنڈے بے کار ہیں ۔
جہاد اسلامی فلسطین کے رہنما نے کہا کہ صیہونی حکمرانوں کی جانب سے دھمکیاں کوئی نئی بات نہیں ہے اور وہ اس بات کو بخوبی جانتے ہیں کہ غزہ کو جارحیت کا نشانہ بنانا اتنا آسان نہیں جتنا یائر لاپید اوردیگر صیہونی حکمراں سمجھ رہےہیں، بلکہ مزاحمتی تحریکوں کے زیادہ سے زیادہ مضبوط ہونے کی بناء پر اورسیف القدس جنگ کے بعد صیہونی دشمن پریشانی اور بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔
دوسری جانب غاصب صیہونی فوج کے ترجمان نے غزہ کے ساتھ ممکنہ جنگ پر تشویش کا اظہار کیا ہےاور کہا ہے کہ موجودہ کشیدگی کے پیش نظر رواں سال میں غزہ کے خلاف کسی فوجی کارروائی میں الجھنے کا امکان موجود ہے۔
صیہونی فوج کے ترجمان نےیہ بھی کہا ہے کہ حماس اور غزہ مٹ نہیں سکتے اور وہ ہمارے خلاف ہیں اس تناظر میں غزہ کے علاقے کی صورت حال نہایت پیچیدہ ہےساتھ ہی فلسطینی گروہوں نے حالیہ برسوں کے دوران متعدد میزائل تجربات اور مختلف قسم کی مشقیں انجام دے کر غاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں اپنی دفاعی اور استقامتی توانائی میں اضافہ کیا ہےجو کہ اسرائیل کے خلاف جاتی ہیں ۔