(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ)اسرائیل میں انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت قید فلسطینی عرصہ دراز سےجیلوں میں انسانیت سوز تشدد کا سامنا کر رہے ہیں جس کےخلاف فلسطینی اسیران نے بھر پور انداز میں بائیکاٹ کا یہ قدم اٹھایا ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں فلسطینی قیدیوں کے امور سے متعلق کمیشن برائے اسیران کے جاری کردہ بیان کے مطابق صہیونی زندانوں میں 600 سے زائد بے گناہ فلسطینیوں کی جانب سےاسرائیلی عدالتوں کے خلاف یہ بائیکاٹ رواں سال 1جنوری 2022ء کے آغاز میں شروع کیا گیا تھا جو 196ویں روز گزر جانے کے باوجود تاحال جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیے
اسرائیلی عدالتوں کے خلاف فلسطینی اسیران کا احتجاج 172 ویں دن بھی جاری
اسرائیلی انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت قید فلسطینی عرصہ دراز سے انسانیت سوز تشدد کا سامنا کر رہے ہیں جس کےخلاف اسیران نے احتجاج کا یہ قدم اٹھایا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ جب تک صہیونی حکام کی جانب سے ہمارے مطالبات منظور کرتے ہوئے بے گناہ شہریوں کی رہائی میں عمل میں نہیں لائی جاتی ہم یہ بائیکاٹ جاری رکھیں گے ۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی صہیونی غیر قانونی جیلوں میں اس وقت انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت متعدد بے گناہ فلسطینی باشندوں کو حراست میں شدید تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے جن میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہے ،اسرائیل کی ان جیلوں کے خلاف بین الاقوامی عدالت میں بھی مقدمہ چلائے جانے کی سفارشات ہیں۔