(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی اہلکاروں کی اس جارحانہ کارروائی پر فلسطینی دلہن کا کہنا تھاکہ یہ گھر ہمارے آباو اجداد کا ہے اور کسی بھی صورت غیر قانونی یا ناجائز تجاوزات کے ذمرے میں نہیں آتا تاہم قابض حکام فلسطینیوں کی خوشیوں کے دشمن ہیں اور ہماری خوشیوں کے موقع پر اس قسم کی کارروائیاں اب عام سی بات بن کر رہ گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ بیت المقدس میں قابض صہیونی فوج کے ہاتھوں ایک اور فلسطینی کا گھر مسمار کردیا گیا، مسماری کی صہیونی مہم کا نشانہ بننے والے اس فلسطینی خاندان کی بیٹی کی شادی کے موقع پر صہیونی بلدیہ نے مکان کو غیر قانونی قرار دے کر فوری طور پر منہدم کر نا شروع کر دیا جس کے نتیجے میں فلسطینی دلہن کی رخصتی اسی ٹوٹے ہوئے مکان سے کی گئی جہاں ہر طرف دلہن کے گھر کا ملبہ بکھرا ہوا تھا۔
صہیونی اہلکاروں کی اس جارحانہ کارروائی پر فلسطینی دلہن کا کہنا تھاکہ یہ گھر ہمارے آباو اجداد کا ہے اور کسی بھی صورت غیر قانونی یا ناجائز تجاوزات کے ذمرے میں نہیں آتا تاہم قابض حکام فلسطینیوں کی خوشیوں کے دشمن ہیں اور ہماری خوشیوں کے موقع پر اس قسم کی کارروائیاں اب عام سی بات بن کر رہ گئی ہے۔
یاد رہے کہ اقوام متحدہ کے اقدامات سے فلسطینیو ں کے خلاف صہیونی فوج کی انہدامی کی کارروائیوں کے اعداد و شمارمحفوظ کر نےکیلیے ایک دستاویز عمل میں لائی گئی تھی جس کے مطابق 2009ء سے اب تک 3 ہزار سےزائد گھروں کو منہدم کر کے قابض فوج نے فلسطینیوں کو ان کے قانونی گھروں سے محروم کر دیا ہے۔