(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اوچا نے مزید کہا کہ فلسطینیوں کا اپنے آبائی علاقوں سے مسلسل جبری انخلا ، سالہا سال سے اسرائیل کی یہودی بستیاں بسانے کی کوششوں نے زمین پر آبادی کی شرح کو تبدیل کرنے کے مترادف ہے۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے ”اوچا "نےمقبوضہ فلسطین کے علاقے مسافر یطا سے تقریبا 1200 فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کرانے پر قابض ریاست اسرائیل کی شدید مذمت کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ اسرائیل بین الاقوام قانون اور چوتھےجنیوا کنوینشن کی کھلی خلاف ورزی سے باز آئے۔
اوچا نے فلسطینی صورت حال کا نوٹس لیتے ہوئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بین الاقوامی انسانی قانون اس امر کی مکمل ممانعت کرتا ہے جس ک روشنی میں کسی کو بھی اس کی جگہ سے بے دخل کرنا ایک جنگی جرم کے زمرے میں آتا ہےاسرائیل فلسطینیوں کے خلاف اپنے جارحانہ اقدامات کو فوری ختم کرےجس میں اسرائیل کو گھروں کی مسماری اور فلسطینیوں کی منظم بے دخلی مہم اور ان علاقوں میں فوجی تربیت دینا جرم ہیں۔
اوچا نے مزید کہا ” فلسطینیوں کا اپنے آبائی علاقوں سے مسلسل جبری انخلا ، سالہا سال سے اسرائیل کی یہودی بستیاں بسانے کی کوششوں نے زمین پر آبادی کی شرح کو تبدیل کرنے کے مترادف ہے۔
یاد رہے کہ مسافر یطا کا علاقہ مقبوضہ مغربی کنارے میں ہے، جہاں قابض اتھارٹی نے مسماری مہم اور مقامی فلسطینیوں کی ان کے گھروں اور علاقوں سے بے دخلی کی مہم شروع کر رکھی ہے، حالیہ اسرائیلی مہم کی وجہ سے 215 فلسطینی خاندان کے 1150 جن میں چھ سو سے زائد بچے بھی بے گھر ہو گئے۔