(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی فوج نے گذشتہ چھ ماہ کے دوران نابالغ فلسطینی بچوں سمیت دو ہزار کے قریب شہریوں کو گرفتار کیا ، گرفتار افراد میں زیادہ تر بغیر کسی جرم کے انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت پابند سلاسل کئےگئے ہیں۔
مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ میں سول سوسائٹی کی تنظیم فلسطین سینٹر فار پریزنرز اسٹڈیز کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں مرکز کے ڈائریکٹر ریاض الاشقر نے انکشاف کیا گیا ہے کہ قابض صیہونی سیکیورٹی فورسز نے گذشتہ چھ ماہ کے دوران فلسطینیوں کے خلاف اغوااور گرفتاریوں کی کارروائیوں میں غیر معمولی اضافہ کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
اسرائیلی فورسز کی کریک ڈاؤن مہم، 483 فلسطینی بچے گرفتار
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال کی پہلی ششماہی کے دوران مقبوضہ شہرسے 1,900 فلسطینیوں کی گرفتاریوں کی تصدیق کی گئی ہے ، القدس کے خلاف قابض دشمن کے مجرمانہ طریقوں کا مقصد انہیں تھکا دینا اور مقدس شہر کے دفاع سے روکنا ہے۔انھوں نے بتایا کہ گرفتار ہونے والوں میں کئی نابالغ بھی شامل ہیں۔ کم عمر فلسطینیوں کی تعداد 340 تک پہنچ گئی جن میں 12 سال کی 15 بچے بھی شامل تھے۔ ان بچوں کو گرفتار کیا گیا تھا ان میں سے اکثریت کے والدین کو ان کی رہائی کے بدلے جرمانے ادا کرنے پر مجبور کیا گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کی گرفتاریوں کے کیسز کی تعداد 51 تھی جن میں نابالغ اور بوڑھے بھی شامل تھے۔ان میں سے زیادہ تر کو گھنٹوں کی تفتیش کے بعد چھوڑ دیا گیا۔
الاشقر نے نشاندہی کی کہ مسجد اقصیٰ سے 700 سے زیادہ گرفتاریاں ریکارڈ کی گئیں جن میں سے زیادہ تر کو اپریل کے مہینے میں ایک دن کے اندر قبلی نماز گاہ کے محاصرے کے بعد گرفتار کیا گیا۔