(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی جیلوں میں انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت قید فلسطینی عرصہ دراز سے انسانیت سوز تشدد کا سامنا کر رہے ہیں جس کےخلاف اسیران نے احتجاج کا یہ قدم اٹھایا ہے ان کا کہنا ہے کہ مطالبات کی منظوری تک بائیکاٹ جاری رکھا جائے گا۔
فلسطینی قیدیوں کے امور سے متعلق قابض ریاست اسرائیل میں کمیشنن برائے اسیران کے جاری کردہ بیان کے مطابق صہیونی زندانوں میں 600 سے زائد بے گناہ فلسطینیوں نے غیرقانونی اسرائیلی فوجی عدالتوں کابائیکاٹ 183ویں دن بھی جاری رکھا ہوا ہے جس کا آغاز رواں سال یکم جنوری 2022ء میں کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
اسرائیلی عدالت کا معاہدہ: فلسطینی قیدی نے 111 روز بعد بھوک ہڑتال ختم کردی
صہیونی جیلوں میں انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت قید فلسطینی عرصہ دراز سے انسانیت سوز تشدد کا سامنا کر رہے ہیں جس کےخلاف اسیران نے احتجاج کا یہ قدم اٹھایا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ جب تک صہیونی حکام کی جانب سے ہمارے مطالبات منظور کرتے ہوئے بے گناہ شہریوں کی رہائی میں عمل میں نہیں لائی جاتی ہم یہ بائیکاٹ جاری رکھیں گے ۔
قابض ریاست اسرائیل کی غیر قانونی جیلوں میں اس وقت انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت متعدد بے گناہ فلسطینی باشندوں کو حراست میں شدید تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے جن میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہے ،اسرائیل کی ان جیلوں کے خلاف بین الاقوامی عدالت میں بھی مقدمہ چلائے جانے کی سفارشات ہیں تاہم ابھی تک اس کے خلاف صہیونی عقوبت خانوں میں بے گناہ فلسطینیوں کی رہائی کے لیے عملی اقدامات ممکن نہیں بنائے جاسکے ہیں۔