(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیل کی یہ نئی فورس بارڈر پولیس کے ساتھ کام کرے گی اور وہیں متعدد علاقوں میں پریشانی اور ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے قابل ہو گی۔ گارڈ ریزرو یونٹس اوررضاکاروں پر مشتمل ہوگا۔
اطلاعت کے مطابق فلسطین پر قابض صہیونی ریاست اسرائیل کے وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے پبلک سکیورٹی کے وزیر عمر بار لیو کی مشاورت سےملکی سلامتی کے خطرات کو دور کرنے کیلیے ایک مبینہ ‘نیشنل گارڈ’ فورس کے قیام کا اعلان کر دیا ہے جس کا کام داخلی سلامتی اور اسرائیلی شہریوں کی ذاتی حفاظت کو مضبوط کرنا ہوگا۔
اسرائیل کی یہ نئی فورس بارڈر پولیس کے ساتھ کام کرے گی اور وہیں متعدد علاقوں میں پریشانی اور ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے قابل ہو گی۔ گارڈ ریزرو یونٹس اوررضاکاروں پر مشتمل ہوگا۔
ذرائع کے مطابق اس نئی صہیونی فورس کی تشکیل بڑی حد تک مشرقی بیت المقدس سے متعدد فلسطینی خاندانوں کو بے دخل کرنے کے اسرائیلی عدالت کے فیصلے پر مئی 2021 میں فلسطینی فسادات کے دوران سیکھے گئے تلخ اسباق سے متاثر ہے۔ متعدد مخلوط یہودی عرب شہروں میں آبادیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جب کہ اسرائیلی پولیس خلفشار سے نمٹنے کے لیے تیار نہیں تھی جس کے باعث کشیدگی میں اضافے کے ساتھ ہی غزہ سے فلسطینی گروپوں نے مبینہ طور پر اسرائیلیوں پر 4,000 میزائلوں سے جوابی حملے کیے تھے۔
واضح رہے کہ اس وقت صہیونی وزیر اعظم اکثریت کھونے کے بعد حکمران اتحاد کی جانب سے پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئےاپنے دورے حکومت کے خاتمے سے قبل اسرائیلی شہریوں طرف داری اور نیک شہرت کیلیے ان نام نہاد اقدامات کا سہارا لے رہے ہیں۔