(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینیوں اور فوج کے درمیان جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب صہیونی فوج نے یوسف علیہ السلام کے مقبرے کے قرب وجوار میں فوج کے دستے تعینات کر کے فلسطینی زائرین کے داخلے پر پابندی عائد کی۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں فلسطینی علاقے پر پتتشدد کریک ڈاؤن کے نتیجے میں شروع ہونے والی جھڑپوں میں متعدد فلسطینی شہری زخمی جبکہ درجنوں کو قابض فوج نے گرفتار کر لیا ہے، اسرائیل اہلکاروں نے شہریوں پر اندھا دھند ربر کے خول میں لپٹی دھاتی گولیاں برسائیں اور گھر گھر تلاشی کی مہم کے دوران 12 فلسطینی نوجوان کو گرفتار کر لیا۔
نابلس کے مشرقی علاقے پر ایک فوجی بلڈوزر سمیت 30 سے زائد گاڑیوں کے ساتھ دھاوا بولنے اور بے گناہ شہریوں کی حراست کو روکنے کے لیے فلسطینیوں کی جانب سے بھی جوابی حملہ کیا گیا اور نوجوانوں نے گھریلو ساخت کے پیٹرول بم پھینکے جس سے ایک صہیونی فوجی گاڑی مکمل تباہ جبکہ 4 فوجیوں کے زخمی ہو نے کی اطلاعات ہیں۔
واضح رہے کہ قابض صہیونی فوج نے اس علاقے میں موجود یوسف علیہ السلام کے مقبرے کے قرب وجوار میں فوج کے دستے تعینات کر کے فلسطینی زائرین کےداخلے پر پابندی عائد کرد ی تھی اور قابض اسنائپرز شاہراہ عمان پر متعدد مقامات پر پوزیشن سنبھالے بیٹھے رہےجس کے نتیجے میں نوجوانوں اور قابض فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئیں ،فوج نے بڑے پیمانے پر آنسو گیس کے شیل فائر کیے، جب کہ درجنوں مظاہرین نے ربڑ کے ٹائر جلا کر مقام یوسف کی طرف جانے والی سڑکوں کو بند کر دیاتھا بعد ازاں صہیونی فوج نے علاقے کواس پر تشدد کریک ڈاؤن کا نشانہ بنایا ہے۔