(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) محمد اشتیہ نے کہا کہ یہودی بستیوں کی توسیع سمیت فلسطینی علاقوں اور مسجد اقصیٰ میں روزانہ کی دراندازی کے تمام یکطرفہ اسرائیلی اقدامات کو روکنے کیلیے امریکہ قابض اسرائیل پر دباؤ ڈالے۔
عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق گذشتہ روز فلسطینی وزیر اعظم محمداشتیہ نے امریکی کانگریس کے متعدد اراکین سے ملاقات کی اورانہیں فلسطین کی تازہ ترین سیاسی پیش رفت اورصورتحال سے آگاہ کیا۔
ملاقات کے دوران فلسطینی وزیر اعظم نے فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کو امریکی دہشت گردی کی فہرست سے نکالنے اور دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعاون کو براہ راست مضبوط کرنے کے علاوہ اسے امن میں شراکت دار سمجھنے کی اہمیت پر زور دیااور کہا کہ دو ریاستی حل کو برقرار رکھنے کے لیے 1967ء کی سرحدوں پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنےکے ساتھ ساتھ بیت المقدس میں امریکی قونصل خانے کو دوبارہ کھولنا اہم ضرورت ہے۔
محمد اشتیہ نے کہا کہ یہودی بستیوں کی توسیع کے حق میں زمین پر قبضے، مکانات کی مسماری، فلسطینی علاقوں اور مسجد اقصیٰ میں روزانہ کی دراندازی سمیت تمام یکطرفہ اسرائیلی اقدامات کو روکنے کے لیے امریکہ قابض اسرائیل پر دباؤ ڈالے تاکہ اسرائیلی ادارے ان کے ساتھ کیے گئے معاہدوں پر عمل درآمد کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی زندگی کے تمام پہلوؤں پر اسرائیل کے براہ راست فوجی قبضے میں رہتے ہیں، اس قبضے کو ختم ہونا چاہیے یہ کہ بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے جس پر اسرائیل سے جوابدہی ہونی چاہیے۔