(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ)اسرائیل کی جیلوں کے خلاف بین الاقوامی عدالت میں بھی مقدمہ چلائے جانے کی سفارشات ہیں تاہم ابھی تک ان غیر قانونی صہیونی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی رہائی کے لیے عملی اقدامات ممکن نہیں بنائے جاسکے ہیں۔
فلسطینی قیدیوں کے امور سے متعلق قابض ریاست اسرائیل میں کمیٹی برائے اسیران قیدی کلب کے جاری بیان کے مطابق صہیونی زندانوں میں 600 سے زائد بے گناہ فلسطینیوں نے غیر قانونی اسرائیلی فوجی عدالتوں کابائیکاٹ کرتے ہوئے گذشتہ ماہ 1جنوری 2022ء میں شروع ہونے والے احتجاجی بائیکاٹ کو تاحال جاری رکھا ہوا ہے جسے اب 180 روز ہو چکے ہیں۔
اسرائیل کی غیر قانونی جیلوں میں اس وقت انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت متعدد بے گناہ فلسطینی باشندوں کو حراست میں شدید تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے جن میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہے، اسرائیل کی ان جیلوں کےخلاف بین الاقوامی عدالت میں بھی مقدمہ چلائے جانے کی سفارشات ہیں تاہم ابھی تک ان غیر قانونی صہیونی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی رہائی کے لیے عملی اقدامات ممکن نہیں بنائے جاسکے ہیں۔
اسرائیلی جیلوں میں انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت قید فلسطینی عرصہ دراز سے انسانیت سوز تشدد کا سامنا کر رہے ہیں جس کے باعث اکثر قیدی اپنی رہائی کے احکامات جاری ہونے سے قبل ہی تشدد کے باعث جان کی بازیاں ہار جاتے ہیں یا پھر اس حالت میں اپنے خاندان سے ملتے ہیں کہ ان کے جسم میں کئی جگہ سے ہڈیاں ٹوٹ چکی ہوتی ہیں۔