(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کی جانب سے قابض حکام پر مسلسل خلاف ورزیوں کے الزامات عائد کیے ہیں اور اسرائیل پر ان غیر قانونی جیلوں میں فلسطینیوں پر مظالم کے باعث مسلسل دباؤ بڑھایا جارہا ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق گذشتہ روز قابض صہیونی فوج کے ہاتھوں صہیونی آبادکاری کےخلاف مظاہروں میں گرفتار ہونے والے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین کے رہائشی فلسطینی نوجوان عمار ترکمان کو اسرائیل کی فوجی عدالت نے 3 سال 8 ماہ کی پرتشدد حراست کے بعد بالآخر رہا ئی کے احکامات جاری کر دیے۔
صہیونی جیل سے رہا ہونے والے فلسطینی نوجوان کے استقبال کے لیے اس کے خاندان اور عزیزوں کے علاوہ علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد نے عمار ترکمان کو گلے سے لگایااور خوشی کااظہار کیا جبکہ نوجوانوں نے ایک جلوس کی صورت جیل سے گھر تک عمار ترکمان کو کاندھوں پر اٹھا کر سفر کیا۔
یاد رہے کہ اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی شہریوں کو بغیر کسی جرم یا الزام کےانتظامی حراست کی پالیسی کے تحت قید کیا جاتا ہے اوردوران حراست بدترین سزائیں دی جاتی ہیں جس کے خلاف بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے قابض حکام پرمسلسل خلاف ورزیوں کے الزامات عائد کیے ہیں اور اسرائیل پران غیر قانونی جیلوں میں فلسطینیوں پر مظالم کے باعث مسلسل دباؤ بڑھایا جارہا ہے۔