(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی ریاست کی جانب گرفتاریوں کی دھمکیوں اور سیکڑوں گرفتاریوں کے باوجود گذشتہ روز ہزاروں فلسطینیوں نے مقبوضہ بیت المقدس کی مسجد الاقصیٰ میں "عظیم فجر” مہم کی حمایت کرتے ہوئے جمعہ کی نماز فجر ادا کی۔
گذشتہ چند ہفتوں سے مقبوضہ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کے قرب و جوار میں صہیونی اشتعال انگیزوں میں تو اضافہ ہوا ہی ہے لیکن قبلہ اول میں غیر قانونی اسرائیلی آبادکاروں کی جانب سے یہودی مذہبی رسومات کی ادائیگی کے نام پر مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی اور مسجد اقصیٰ کی زیر زمین کھدائی میں بھی اضافہ ہوا ہے جس کے پیش نظر فلسطینی مزاحمتی تنظیموں اور تحاریک نے اسرائیل کو خبردار بھی کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
القدس: مسجد اقصیٰ میں فلسطینیوں کی ماہ صیام کی پہلی سحری اورنماز کی ادائیگی
مصادر محلية: "الآلاف يؤدون صلاة الفجر في المسجد الأقصى المبارك في جمعة #هبة_الكرامة” pic.twitter.com/jdj7UktxRI
— الجرمق الإخباري (@aljarmaqnet) June 24, 2022
اس ردعمل کے جواب میں اسرائیلی حکومت نے فلسطینوں پر قبلہ اول میں نماز فجر پر پابندی عائد کررہی ہے ، تاہم پابندی کے اعلان کے باوجود گذشتہ روز ہزاروں فلسطینیوں نے مسجد الاقصیٰ میں "عظیم فجر” مہم کی حمایت کرتے ہوئے جمعہ کی نماز فجر ادا کی۔
خواتین بچوں اور بزرگوں سمیت ہزاروں فلسطینی نماز کے بعد مسجد کے صحن میں جمع ہوئے، انہوں نے مقدس مقام سے اپنے روحانی روابط کی تصدیق کی اور اسرائیل کی منظم یہودیت کی پالیسی کو مسترد کرتے ہوئے بے خوف ہوکر مسجد کے صحنوں میں اپنا ناشتہ کیا۔
صہیونی فورسز نے پابندی کی خلاف ورزی کرنے کے الزاما میں کم سے کم 200 سے زائد فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا ۔