(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) مقبوضہ فلسطین میں انسانی حقوق کےلئے کام کرنے والی تنظیم نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ صہیونی زندانوں میں 500 سے زائد بچے جن میں سے اکثریت کی عمر 18 سال سے کم ہے قید ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں صہیونی ریاستی ظلم و جبر کے خلاف کام کرنےوالی انسانی حقوق کی تنظیم المیزان نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ صہیونی زندانواں میں اس وقت 500 سے زائد بچے جن میں سے اکثریت کی عمریں 18 سال سے کم ہیں قید ہے ، قیدیوں میں 250 سے زائد خواتین ہیں جبکہ ایک بہت بڑی تعداد ان فلسطینیوں کی بھی ہے جو انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت بغیر کسی جرم کے قید کاٹ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
اسرائیلی عدالت میں نابالغ فلسطینی بچے کے خلاف الزامات مسترد
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صہیونی سیکیورٹی فورسز سرچ آپریشن کے نام پر گھر گھر تلاشی کی مہم شروع کرتی ہے اور فلسطینیوں کے گھروں میں لوٹ مار کے ساتھ ساتھ معصوم افراد کو زدوکوب بھی کرتی ہے اور مزاحمت کرنے پر انتظامی حراست کے قانون کے تحت بغیر کسی جرم کے طویل قید میں ڈال دیتی ہے ۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں 800 سے زائد ایسے فلسطینی قیدی ہیں جو بغیر کسی جرم کے انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت قید کاٹ رہے ہیں اور ان کی رہائی میں ہر دو ماہ بعد توسیع کردی جاتی ہے۔