(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) کہ 5 اگست 2019 کے بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے بعد سے اب تک 636 سے زائد کشمیری فرضی مقابلوں اور نام نہاد ”کورڈن اینڈ سرچ آپریشنز“ میں شہید کئے جاچکے ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق قابض بھارتی فوجیوں نے 2نوجوانوں کو کولگام کے علاقے مشی پورہ جبکہ اور 2 نوجوانوں کو اسلام آباد کے علاقے ککر ناک ہانگل گنڈ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران شہید کیا۔آخری اطلاعات تک دونوں علاقوں میں تلاشی آپریشن جاری تھا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے گذشتہ روز جاری ہونےوالے بیان کے مطابق رواں سال 113 کشمیریوں کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں سخت فوجی کریک ڈائون اور ماورائے عدالت ہلاکتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد بھارت میں بی جے پی۔آر ایس ایس سے متاثرہ ”ہندوتوا“ انتہاپسندوں کے مسلم مخالف عزائم کا حصہ ہے، ستم ظریفی یہ ہے کہ کشمیری نوجوان مقبوضہ کشمیر میں تعینات 9 لاکھ فوجی قابض فوج کا خاص ہدف رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی، چار نوجوان شہید، متعدد گرفتار
ترجمان نے کہا کہ بھارت کو یہ جان لینا چاہیے کہ کشمیری عوام کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال، ماورائے عدالت قتل، حراستی تشدد، ہلاکتیں، جبری گمشدگیاں، کشمیری قیادت اور نوجوانوں کی قیدو بند اور دیگر ہتھکنڈے ماضی میں ناکام ہوئے اور وہ آئندہ بھی کامیاب نہیں ہوں گے۔