(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسیران کا مطالبہ ہے کہ سال ہہ سال سے اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کو رہا کیا جائےجن کے خلاف نہ تو مقدمات درج کیے جاتے ہیں اور نہ ہی ان پر کوئی الزام ہے پھر بھی انہیں بدترین اذیتوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور ان کے خاندان سے بھی ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی۔
مقبوضہ فلسطین میں فلسطینی قیدیوں کے امور سے متعلق کمیٹی برائے اسیران نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ قابض صہیونی زندانوں میں 600 سے زائد بے گناہ فلسطینیوں نے اسرائیلی فوجی عدالتوں کابائیکاٹ کرتے ہوئے گذشتہ ماہ 1جنوری 2022 میں شروع ہونے والی احتجاجی بائیکاٹ کو تاحال جاری رکھا ہوا ہے جسے 172 روز گزر جانے کے بعد بھی صہیونی حکام کی جانب سے مطالبات کی منظوری نہیں دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ فلسطینی اسیران کا مطالبہ ہے کہ صہیونی زندانوں میں انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت سال ہہ سال سے قید بے گناہ فلسطینیوں کو رہا کیا جائےجن کے خلاف نہ تو مقدمات درج کیے جاتے ہیں اور نہ ہی ان پر کوئی الزام ہے مگر پھر بھی انہیں بدترین اذیتوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور ان کے خاندان سے بھی ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی۔
کمیٹی برائے اسیران کےمطابق فلسطینی اسیران کےاسرائیلی عدالتوں کے خلاف اس بائیکاٹ کی پیروی کرتے ہوئےدیگر صہیونی جیلوں میں مختلف امراض کے شکار بیمارفلسطینیوں نےبھی بائیکاٹ شروع کر دیا ہےاور اسرائیلی جیلوں کے کلینک سے برائے نام مہیا ہونے والی ادویات اور طبی معائنے سے مکمل طور پر انکار کر دیا ہے۔