(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) تجزیہ نگاروں کی جانب سے کہا جارہا ہے کہ صہیونی مشیر کا دورہ اردن ان تعلقات کو بحال کرنے کی کوشش ہے جو رمضان کے مہینے میں مسجد الاقصی پر یہودیوں کے دھاوے کے واقعات کی وجہ سے بحران کا شکار ہو گئے تھے۔
ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق قابض صہیونی ریاست اسرائیل کے قومی سلامتی کے مشیر ایال ہولاتا سرکاری دورے پراردن کے دارالحکومت عمان سےوطن واپس پہنچے ہیں اوران کے اس دورے کواسرائیل امریکہ تعلقات کے حوالے سے اہم قرار دیا جارہا ہے۔
صہیونی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق ہولاتا نے یہ دورہ وزیراعظم نفتالی بینیٹ کی ہدایت پر کیاجو سرکاری طور پر اسرائیلی وزیر اعظم کی قومی سلامتی کی مشیرہیں اور اس دورے کا مقصداردن کو امریکی صدر کے آئندہ ماہ اسرائیل کے دورے پر فلسطینیوں کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات سے آگاہ کرنا تھا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ صہیونی قومی سلامتی کے مشیر ہولاتا نےاردن کے دارالحکومت عمان میں حکام کے ساتھ متعدد ملاقاتیں کیں اوران سے تفصیلی گفتگومیں ان اقدامات سے آگاہ کیا جو صدر جو بائیڈن کے جولائی میں دورہ فلسطین کے موقع پرفلسطینیوں کے لیے اقتصادی سہولیات کا پیکج، اسرائیلیوں کے خلاف کارروائیوں میں ملوث فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کو روکنا اور بائیڈن کے دورے کے اختتام تک اسے ملتوی کرنا شامل ہے۔
تجزیہ نگاروں کی جانب سے کہا جارہا ہے کہ صہیونی مشیر کا دورہ اردن ان تعلقات کو بحال کرنے کی کوشش ہے جو رمضان کے مہینے میں مسجد الاقصی پر یہودیوں کے دھاوے کے واقعات کی وجہ سے بحران کا شکار ہو گئے تھے، کئی اسرائیلی رپورٹس میں توقع کی جا رہی تھی کہ ہولاتا کئی سیاسی اور سیکیورٹی امور پر بینیٹ کے ساتھ اختلافات کی وجہ سے گذشتہ ماہ اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں گے۔