(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ)اسرائیل کی موجودہ سیاسی صورت حال شدید ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے، ایسے وقت میں حماس کے اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ تعلقات کی مضبوطی کے بعد اسماعیل ھنیہ کا دورہ لبنان خصوصی اہمیت کا حامل ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں صہیونی ریاستی دہشت گردی سے بر سر پیکار اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے لبنان میں قائم میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق جماعت کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی قیادت میں اعلیٰ عہدیداران کا ایک وفد انتہائی اہم دورے پر لبنان پہنچ رہا ہے جس کے متعلق کہا جارہا ہے کہ فلسطینی پناہ گزین، جو معاشی اور زندگی کے بحران کا شکار ہیں نے پرجوش استقبال کا اعلان کیا ہے اور وہ اسماعیل ہنیہ کے منتظر ہیں۔
حماس کے رہنما رافت مرہ نے کہا ہے کہ لبنان میں فلسطینی کمیونٹی اور پناہ گزینوں نے اسماعیل ہنیہ اور ان کےساتھ دورے پرآنے والے معزز قائدین کے لبنان کے دو سالوں میں تیسرے دورے کی خبر کا خیرمقدم کیا ہےجبکہ گذشتہ جولائی میں اسماعیل ہنیہ نے عرب اور اسلامی ممالک کے دوروں کے سلسلے کے دوران "حماس” تحریک کے ایک وفد کی سربراہی میں لبنان کا سرکاری دورہ کیا تھا۔
رافت مرہ نے مزید کہا کہ اسماعیل ھنیہ معرکہ ’سیف القدس‘ کے ایک سال بعد اور 1948 میں القدس، غزہ، مغربی کنارے اور مقبوضہ علاقوں میں ہمارےعوام کی جرات مندانہ مزاحمتی تحریک کے ایک سال بعد لبنان کا دورہ کررہے ہیں اس موقع پر فلسطینی پناہ گزین جنہوں نے ہنیہ اور دیگر قائدین کی سیاسی اور فوجی پیش رفت کے ساتھ قابض اسرائیل کے خلاف محاذ آرائی میں اضافہ دیکھ چکے ہیں وہ ہنیہ سےان کے آئندہ کا لائحہ عمل جاننا چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ صیہونی ریاست اسرائیل کی موجودہ صورت حال سے متعلق تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ اسرائیل ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور ایک ایسے وقت میں جب ہر ایک کو آزادی میں حماس کے کردار اور اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ تعلقات کی مضبوطی کا احساس ہو گیا ہے اسماعیل ھنیہ کا دورہ لبنان خصوصی اہمیت کا حامل ہے۔