(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) ہیومن رائٹس واچ کے مطابق غزہ کے بچے 15 سال کی ناکہ بندی کے بعد شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہیں،اس علاقے کا محاصرہ انسانیت کے خلاف جرم، نسل پرستانہ اقدام اورلاکھوں انسانوں پر ظلم ہے۔
انسانی حقوق کی عالمی تنظین ہیومن رائٹس واچ کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی ناکہ بندی کےنتیجے میں محصور علاقے غزہ کی پٹی میں ہر پانچ میں سے چار بچے ذہنی دباؤ اورجذباتی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں اور ان کی ذہنی صحت مسلسل بگڑتی جا رہی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2018 کے بعد سے، “ڈپریشن، غم اور خوف” کی علامات بچوں میں 55 فیصد سے بڑھ کر 80 فیصد ہو گئی ہےاور جن بچوں سے اس رپورٹ کے لیے بات کی، انھوں نے بتایا کہ وہ خوف، پریشانی، اداسی اور غم کی مستقل حالت میں زندگی گزار رہے ہیں، تشدد کے اگلے دور کے پھوٹ پڑنے کا انتظار کر رہے ہیں اور سونےیا توجہ مرکوز کرنے سے قاصر ہیں۔
ہیومن رائٹس واچ کے مطابق ہم نے جن بچوں سے اس رپورٹ کے لیے بات کی، انھوں نے بتایا کہ وہ خوف، پریشانی، اداسی اور غم کی مستقل حالت میں زندگی گزار رہے ہیں، تشدد کے اگلے دور کے پھوٹ پڑنے کا انتظار کر رہے ہیں اورسونے یا توجہ مرکوز کرنے سے قاصرہیں یہ بھی اہم ہے کہ غزہ کی 2.1 ملین کی آبادی کا تقریباً نصف بچے ہیں جن میں تقریباً 800,000 نوجوان جنکے بچپن سے جوانی کا سفر صہیونی فوج کی ناکہ بندی کے سائے میں طے ہوا ہے اور وہ آزادی جیسی نعمت کو نہیں جانتے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے غزہ کی ناکہ بندی کا یہ اقدام جون 2007 میں نافذ کیا تھا جب اسلامی تحریک حماس کے فلسطینی مزاحمت کاروں نے گنجان آباد انکلیو کا کنٹرول سنبھال لیا تھااب اسرائیل اور مصر رفح کراسنگ سے فلسطینیوں اور ان کے سامان کی آمد و رفت پر سخت پابندیاں لگا رہے ہیں، اسرائیل کا اصرار ہے کہ ناکہ بندی اپنے شہریوں کو حماس سے بچانے کے لیے ضروری ہےجس پر مغربی ممالک نے دہشت گرد تنظیم کے طور پر بلیک لسٹ کیا ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ مئی 2021ء سے 12 مہینوں کے دوران اسرائیل نے غزہ کے باشندوں کو یہودی ریاست کے اندر بہتر معاوضے کی نوکریوں کے لیے مزید ورک پرمٹ دیے ہیں اس نے علاقے کے اندر اور باہر سامان کے بہاؤ پر کچھ پابندیوں میں بھی نرمی کی ہےتاہم ناکہ بندی وسیع پیمانے پر بدستور برقرارہےاور فلسطینیوں کو غزہ سے ایریز کراسنگ کے ذریعے اسرائیل جانے سے روک دیا جاتا ہے اور یہ کہا جائے تو غلط نہ ہو گا کہ “اسرائیل نے مصر کی مدد سے غزہ کو ایک کھلی میں جیل میں تبدیل کردیا ہے۔