(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی حکام کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف پانی کی اس مسلسل بندش کو چھےروز گزر چکے ہیں اور مسجد کے لیے قابض اتھارٹی نے پینے تک کا پانی بند کر رکھا ہےجس کا مقصد مسجد پراسرائیلی کنٹرول حاصل کرنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کی یاد گار ابراہیمی مسجد کے ڈائریکٹر غسان الرجبی کے جاری ایک بیان میں انکشاف کیا ہے کہ قابض حکام نے صہیونی آبادکاروں اور فلسطینیوں کے آئے دن تصادم کے نتیجے میں آبادکاروں کی حوصلہ افزائی کے لیے مسجد میں آنے والے فلسطینی زائرین اور نمازیوں کے لیے پانی کی سہولت ختم کر دی ہے جس کے باعث عبادت گزار شدید مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں۔
ابراہیمی مسجد کےفلسطینی ڈائریکٹرکا کہنا ہے کہ صہیونی حکام کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف پانی کی اس مسلسل بندش کو چھےروز گزر چکے ہیں اورمسجد کے لیے قابض اتھارٹی نے پینے تک کا پانی بند کر رکھا ہے۔
غسان الرجبی نے بتایا کہ اسرائیلی قابض اتھارٹی چاہتی ہے کہ اپنے ان حربوں سے مساجد پرکنٹرول حاصل کر سکے۔ لیکن فلسطینی آخردم تک اپنی مزاحمت جاری رکھیں گے، یہ ہماری سرزمین ہے اور ہماری مقدس جگہیں ہیں۔ ہم انہیں یہودیانے کی اجازت نہیں دے سکتے ۔’
یاد رہے کہ صہیونی حکام کی اجازت سے اسرائیلی فورسز غیر قانونی آبادکاروں کو مسلمانوں کی مقدس جگہوں پر دھاوے بولنے کے لیے مکمل تحفظ فراہم کرتی ہےجس کا ایک ثبوت یہ بھی ہے کہ 1994ء میں پہلی مرتبہ ایک صہیونی آباد کار نے اسرائیلی فوجی کی بنددوق سے مسجد ابراہیمی میں نماز فجر میں مشغول 29 نمازیوں کو شہید اور ایک سو سے زائد کو زخمی کر دیا تھا۔