(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی فوج نے صبح کے وقت قصبے پر دھاوا بولا اور فلسطینی رہائشی کے دو منزلہ مکان کو گھیرے میں لے لیاجس کے بعد قابض بلدیہ کے بلڈوزروں نےفلسطینی باشندے کے قانونی گھر کو مسمار کر دیا۔
مقبوضہ فلسطین میں قابض فوج کی فلسطینی گھروں کے خلاف مسماری کارروائیاں جاری ہیں جس کے نتیجے میں اسرائیلی بلدیہ کے ساتھ قابض فوج نے 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں سے ایک قصبہ الطيرہ میں فلسطینی کے ملکیتی مکان کو بغیر اجازت تعمیر کے بہانے مسمار کردیا۔
صہیونی فوج نے صبح کے وقت الطيرہ قصبے پر دھاوا بول دیااورفلسطینی رہائشی سامر تیتی کے دو منزلہ مکان کو گھیرے میں لے لیاجس کے بعد قابضریاست کی بلدیہ کے بلڈوزروں نے اسرائیل کی طرف سے جاری کردہ تعمیراتی اجازت نامہ نہ ہونے کےجھوٹے بہانےبناکر فلسطینی باشندے کے قانونی گھر کو مسمار کر دیا۔
واضح رہے کہ اسرائیلی قابض حکام نے 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری کا سلسلہ تیز کر دیا ہےجس کا نوٹس لیتے ہوئے اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور (OCHA) نے اپنی رپورٹ میں نشاندہی کی ہے کہ اسرائیلی قابض افواج نے 2022 کے آغاز سےاب تک مقبوضہ مغربی کنارے میں بیت المقدس کے مشرقی حصے سمیت 300 عمارتوں کو مسمار یا ان پر قبضہ کر لیا ہے۔
اپنی حالیہ رپورٹ میں، اوچا نےمزید بتایا ہے کہ ‘اسرائیل’ فلسطینی مکانات کو مسمار کرنے کے لیے تعمیراتی اجازت نامے کی کمی کا بہانہ بڑے پیمانے پر استعمال کررہا ہے، خاص طور پر مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے C میں، جو اس کی 60 فیصد جگہ پر مشتمل ہے۔
تغطية صحفية: ” قوات الاحتلال تهدم مبنى في مدينة الطيرة بالداخل المحتل؛ بذريعة عدم الترخيص”.#فلسطين pic.twitter.com/wUALEcK3PJ
— شبكة قدس الإخبارية (@qudsn) June 12, 2022