(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی وزارت خارجہ کی جانب سےناروے کے اس فیصلے کو ناپسند کرتے ہوئے اسرائیل فلسطین تنازعہ میں ثالث اوسلو کےکردار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے اوسلو معاہدے کو نقصان پہنچے گا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق قابض ریاست اسرائیل کی فلسطینیوں کے ساتھ نسل پرستانہ رویے اور مسلسل جاری جارحیت کے نتیجے میں ناروے کی سوشل ڈیمو کریٹک حکومت کی جانب سے صہیونی بستیوں کی مصنوعات کو ان کے مقام کے ساتھ لیبل کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے تاکہ شہری اسرائیل کے جارحانہ اقدامات کے خلاف وہاں کی مصنوعات کی واضح پہچان کرتے ہوئے اپنے بائیکاٹ کا بھر پور اظہار کریں۔
ناروے کی حکومت کے اسرائیل مخالف اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے صہیونی وزارت خارجہ کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ پوزیشن اسرائیل اورناروے کے درمیان دو طرفہ تعلقات کے ساتھ ساتھ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے کے لیے ناروے کی مطابقت کو بری طرح متاثر کرے گی۔
صہیونی وزارت خارجہ کی جانب سے اسرائیل فلسطین تنازعہ میں ثالث کے طور پر اوسلو کے دیرینہ کردار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ناروے کی سوشل ڈیموکریٹ حکومت کے اس اقدام کو ناپسند کیا گیا ہے اور کہا ہے کہ اس سے اوسلو معاہدے کو نقصان پہنچے گا۔
واضح رہے کہ ناروے نے اعلان کیا ہے کہ وہ مقبوضہ مغربی کنارے میں غیر قانونی بستیوں کی مصنوعات پر اصل جگہ کا لیبل لگانا لازمی قرار دے گا، یہ اقدام 2015 میں یورپی کمیشن کے مشورے کے بعد کیا گیا ہے، جس نے اپنے رکن ممالک کے اس طرز عمل کی سفارش کی تھی، اس فیصلے کی تصدیق یورپی عدالت انصاف نے 2019 میں کی تھی جس کے تحت "اسرائیل کے زیر قبضہ علاقوں میں پیدا ہونے والی کھانے پینے کی اشیاء کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔