(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) یورپی یونین اور اقوام متحدہ نے اسرائیلی فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیلی قابض اتھارٹی کو لوگوں کے گھر مسمار کرنے سے منع کیا ہےاور کہا ہے کہ فوجی زون بنانے کا معاملہ لوگوں کو ان کی جگہ سے محروم اور بے گھر کرنے کا کافی جواز نہیں ہو سکتا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے مغربی کنارے میں اسرائیل کی سپریم کورٹ کی جانب سےکئی سال سے التوا میں پڑے فلسطینیوں کے خلاف انکے گھروں سے بے دخلی کا حتمی فیصلہ دے دیا گیا ہے جس کے خلاف اقوم متحدہ اور یورپی یونین نے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئےاسرائیلی عدالت کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔
اقوام متحدہ اور یورپی یونین نے 1200 سے زائد مقامی فلسطینیوں کی ان کے آبائی گھروں سے بے دخلی کےاسرائیلی غیر منصفانہ عدالتی فیصلے کے حوالے سے کہا ہے کہ شہریوں کو 1967 کے بعد ایک ہی وقت میں سب سے بڑی نقل مکانی کے چیلنج کا سامنا ہو گاجو کسی صورت بھی صھیح نہیں ہے۔
اقوام متحدہ اور یورپی یونین نے کہا ہے کہ اسرائیلی عدالت کے اس فیصلے پر عمل درآمد کی صورت میں مقبوضہ مغربی کنارے، مسافر یطا اور دیگر علاقوں سے تقریبا 1200 مقامی فلسطینیوں کو اپنے گھر بار چھوڑنا پڑیں گی۔
اقوام متحدہ نے نشاندہی کراتے ہوئے کہا ہے کہ عام طور پر اسرائیلی عدالتیں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی اتھارٹی کے حق میں ہی فیصلہ دیتی ہیں اور اس فیصلے سے پہلے بھی مقبوضہ علاقوں کے نسل در نسل رہاشی مقامی فلسطینیوں کو لمبی قانونی جنگ لڑنا پڑی جس کا فیصلہ بھی قابض اسرائیلی اتھارٹی کے حق میں آیا۔
واضح رہے کہ 1980 میں اسرائیل نے اس علاقے کو ایک ملٹری زون قرار دیا اور اس میں فائرنگ زون 918 قائم کیا تھاجس کے بعد عدالت میں اسرائیلی قابض اتھارٹی نے موقف پیش کیا ہے کہ” 7400 ایکڑوں مشتمل یہ وسیع قطعہ اراضی اسرائیل اور مغربی کنارے کی باونڈری پر ہونے کی وجہ سے بڑی حساس اہمیت کا حامل ہے۔” فوجیوں کی تربیت کے لیے بھی یہ بہت اہم ہے جبکہ فلسطینی چرواہے تو محض جانور چرانے کے لیے آتے ہیں اس لیے اس علاقے کو فلسطینی رہائشیوں سے خلای کرا یا جائے۔”
یورپی یونین اور اقوام متحدہ نے اسرائیلی فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیلی قابض اتھارٹی کو لوگوں کے گھر مسمار کرنے سے منع کیا ہےاور کہا ہے کہ فوجی زون بنانے کا معاملہ لوگوں کو ان کی جگہ سے محروم اور بے گھر کرنے کا کافی جواز نہیں ہو سکتا البتہ اسرائیلی عدالت نے قابض اسرائیلی اتھارٹی کے حق میں دیے گئے اپنے فیصلے میں فلسطینیوں کے خلاف لکھا ہے کہ یہ لوگ اپنے آپ کو یہاں کا رہائشی ثابت نہیں کر سکے ہیں۔