(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اقوام متحدہ کا ادارہ کمیشن آف انکوائری غزہ میں 11روزہ جنگ کے بعد خصوصی طور پر عمل میں لایا گیا جس کا مقصد جنگ میں غزہ پر اسرائیل اور حماس میں جارحیت کے حقیقی ذمہ داران کے خلاف شواہد اکھٹے کرنا ہے۔
مقبوضہ فلسطین پر غاصب اسرائیلی قبضے کے خاتمے کے لیےاقوام متحدہ کی جانب سےجاری ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی سرزمین پر "اسرائیل” کا مسلسل قبضہ اور فلسطینیوں کے خلاف امتیازی سلوک خطے میں باربار پیدا ہونے والی کشیدگی، عدم استحکام اور تنازعات کو طول دینے کی بنیادی وجوہات ہیں جس کا حل فلسطین پر صہیونی قبضے کے خاتمے میں ہے۔
اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ انسانی حقوق کونسل کی ماہرین کمیٹی کمیشن آف انکوائری کی تین رکنی ٹیم نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ قابض اسرائیل کی طرف سے زمینوں پر قبضے کو ختم کرنا تشدد کے مسلسل دور کو ختم کرنے کے لیے ضروری ہے، 18 صفحات پر مشتمل اس رپورٹ میں بنیادی طور پر اقوام متحدہ کی ماضی کی تحقیقات، رپورٹس اور صورت حال کے بارے میں فیصلوں کی ایک لمبی لائن کا جائزہ لینے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے اور اس کے نتیجے میں کیے گئے فیصلوں کو لاگو کر نے پر بحث کی گئی ہے
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے اس خصوصی ادارے ” کمیشن آف انکوائری” کا قیام گزشتہ برس غزہ میں "اسرائیل” اور حماس کے درمیان 11 روزہ جنگ کے بعدعمل میں لایا گیا جس کی رپورٹ کے مطابق اس جنگ میں غزہ میں 67 بچوں سمیت کم از کم 261 افراد اور "اسرائیل” میں دو بچوں سمیت 14 افراد کی جانیں ضائع ہوئیں۔