(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی زندانوں میں فلسطینی گذشتہ 2 ماہ سے زائد عرصے سے احتجاجی بھوک ہڑتال پر قائم ہے اورخوراک کی مسلسل کمی کے باعث اس کےوزن میں تیزی سے کمی کا سبب بنی ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں قابض اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینی باشندوں کو انتظامی حراست کے تحت گرفتاری کے بعد طویل مدت کیلیے تشدد کا نشانہ بنائے جانے والے بیت دقو قصبے سے تعلق رکھنے والے 27 سالہ فلسطینی اسیر رائدریان نے صہیونی جیل میں بغیر کسی الزام یا مقدمے کے اپنی انتظامی حراست کو مسترد کرتے ہوئے احتجاجی بھوک ہڑتال کا آغاز کیا تھا جسے جو اب 63 ویں روز میں داخل ہو چکی ہےاور مسلسل بھوکے رہنےکی وجہ سے قیدی کی حالت خرابی کی جانب گامزن ہے۔
صہیونی جیل میں فلسطینی قیدی رائد ریان کو دوسرے قیدیوں سے الگ تھلگ رکھ کر تنہائی کی اذیت سے گزارا جارہا ہے جس کا مقصد اسیر کی بھوک ہڑتال کو جبری طور پر ختم کراکر انسانی حقوق کے عالمی اداروں کی توجہ فلسطینی اسیران سے ہٹانا ہے جن کے بڑھتے ہوئے دباؤ کے باعث قابض حکام کوبھوک ہڑتالی فلسطینی اسیران کی آزادی کے حکم نامے جاری کر نا پڑتےہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیلی زندانوں میں قید فلسطینی نوجوان گذشتہ 2 ماہ سے زائد عرصے سے احتجاجی بھوک ہڑتال کے نتیجے میں بغیر کچھ کھائے اسیری کے دن گزاررہا ہے اور تاحال اپنے فیصلے پر قائم ہےجبکہ خوراک کی مسلسل کمی کے باعث نوجوان کی صحت متاثر ہوئی ہے اور اس کا وزن دن بدن کم ہوتا جارہا ہے۔