(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) رپورٹ کے مطابق اس وقت صہیونی غیر قانونی جیلوں میں متعدد فلسطینی افراد جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں انتظامی حراست کی غیر قانونی اسرائیلی پالیسی کے تحت پابند سلاسل ہیں۔
ذرائع کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں فلسطینی قیدیوں کےامور سے متعلق کمیٹی قیدی کلب نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ 600 فلسطینی اسیران کی جانب سے یکم جنوری2022ء سےجاری احتجاج جسے 157 روز گزر چکے ہیں فلسطینی بے گناہ شہریوں کی انتظامی حراست کی غیرقانونی پالیسی کے تحت گرفتاریوں اور انکے خلاف اسرائیلی فوجی عدالتوں کے غیر منصفانہ فیصلوں کے خلاف شرقع کیا گیا ہے اور اس احتجاج میں فلسطینی قیدیوں نے عدالتوں کاسختی سے بائیکاٹ کر دیاہے۔
رپورٹ کے مطابق فلسطینی اسیران کا مطالبہ ہے کہ اسرائیل گرفتاری کی اپنی اس غیر قانونی پالیسی کو ختم کرے جس میں متعدد شہریوں کو صرف شک و شبہے کی بنیاد پرکئی کئی سال قید میں رکھ کران کے خاندان یا وکیل سے بھی ملاقات کی اجازت نہیں ہوتی اورانہیں بغیر کسی جرم یا الزام کے غیر قانونی سزائیں دی جاتی ہیں۔
قیدی کلب کی رپورٹ کے مطابق اس وقت صہیونی غیر قانونی جیلوں میں متعدد فلسطینی افراد جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں انتظامی حراست کی غیر قانونی اسرائیلی پالیسی کے تحت پابند سلاسل ہیں۔