(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) رپورٹ کے مطابق فلسطینی وزیر اعظم محمد اشتیہ نے بھی اپنے جاری بیان میں نشاندہی کی ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کی حکومت فلسطینیوں کے”منظم قتل” کر رہی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق 2022ء کے آغاز سے لے کر اب تک قابض اسرائیلی فورسز کی انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بناکر متعدد افراد کو گرفتار جبکہ 62 کو ماورائے عدالت قتل کیا جاچکا ہے جس کےخلاف بین الاقوامی سطح پر مظاہرے اور احتجاج کیا جارہا ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کی جاری رپورٹ میں بھی تصدیق کی گئی ہے کہ قابض حکام نے صہیونی فورسز کےذریعے رواں سال کی پہلی ششماہی کے دوران مقبوضہ مغربی کنارے، مشرقی بیت المقدس اور غزہ کی پٹی میں بہیمانہ قتل و غارت گری کی جس میں پہلا شہید فلسطینی نوجوان بکری حشش تھا جو 6 جنوری کو نابلس کے بلاتہ کیمپ میں قابض فوج کے حملے کے دوران شہید ہوا تھا، اسی روز نوجوان مصطفیٰ فلنا کو پرتشدد کارروائی کے دوران شہید کردیا گیا تھا۔
وزارت صحت نے بتایا کہ قابض فوج نے 29 سالہ ایمن محیسن کو بیت اللحم کے جنوب میں واقع دھیشیہ پناہ گزین کیمپ میں گولی ماری، 11 مئی کو الجزیرہ کی صحافی شیرین ابو عاقلہ کو مغربی کنارے کے شہر جنین میں اسرائیلی فوج کے حملے کی کوریج کے دوران گولی مار کر شہید کردیا گیا، 24 سالہ بلال کبھا کو جنین کے قصبے یباد میں اسی طرح کے تصادم کے دوران شہید کر دیا گیا، اس کے چند گھنٹے بعد غفران وراسنا نامی فلسطینی صحافی کو قابض فوج نے العروب کے پناہ گزین کیمپ میں صہیونی فوج پر مبینہ طور پر چاقو سے حملہ کرنے کے الزام میں گولی مار کرشہیدکردیا۔
رپورٹ کے مطابق فلسطینی وزیر اعظم محمد اشتیہ نے بھی اپنے جاری بیان میں نشاندہی کی ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کی حکومت فلسطینیوں کے "منظم قتل” کر رہی ہے،انہوں نے عالمی برادری سے دوہرے معیارات کو توڑنے، اسرائیل کے خلاف پابندیوں کو فعال کرنے، اور مجرموں کو سزا کے بغیر جانے کی اجازت نہ دینے کے لیے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا۔