(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قطرنے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض حکام کو آزادی اظہار اور صحافت کی مزید خلاف ورزیوں سے روکنے کے لیے فوری کارروائی کرے اور فلسطینیوں اور میڈیا کارکنوں کے خلاف تشدد کو روکنے اور ان کے تحفظ کے لیے تمام اقدامات اٹھائیں۔
عالمی ذرائع ابلاگ کےمطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین کے جنوب مغربی کنارے کے شہر الخلیل میں صہیونی فوج کے ہاتھوں ایک اور فلسطینی خاتون صحافی کے قتل پر قطرکی جانب سے شدید مذمتی بیان جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق قابض صہیونی فوج کےخاتون صحافی غفران ھارون حامد وراسنہ پرقاتلانہ حملے میں شہادت کو ریاستی دہشت گردی کی بدترین شکل قرار دیا ہے۔
قطری وزارت خارجہ نے صہیونی ریاست میں جاری انسانی حقوق کے ساتھ ساتھ صحافیوں کے بین الاقوامی حقوق کی کھلی خلاف ورزی کے حوالے کہا کہ اسرائیلی فوج صحافتی ذمہ داریاں پوری کر نے والوں پرحملے کر رہی ہے، وراسنہ ایک صحافی تھیں ان کا قتل گھناؤنا جرم ہے جو بے گناہ اور معصوم فلسطینی عوام کے خلاف قابض ریاست کے ہولناک اور بار بار ہونے والے جرائم کے سلسلے میں ایک نئی کڑی کی نمائندگی کرتا ہے۔
بیان میں انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ قابض حکام کو آزادی اظہار اور صحافت کی مزید خلاف ورزیوں سے روکنے کے لیے فوری کارروائی کریں اور فلسطینیوں اور میڈیا کارکنوں کے خلاف تشدد کو روکنے اور ان کے تحفظ کے لیے تمام اقدامات اٹھائیں۔
واضح رہے کہ صہیونی غاصب فوج نے ایک روز قبل 31 سالہ فلسطینی صحافی غفران وراسنہ کو الخلیل شہر میں گولیاں مار کرشہید کردیا تھااس سے قبل گذشتہ ماہ مئی میں بھی اسرائیلی فوج الجزیرہ ٹی وی چینل کی نامہ نگار شیریں ابو عاقلہ کو جنین میں گولیاں مار کر شہید کر چکی ہے۔