(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج اور پولیس کے ہاتھوں خاص طور پر صحافیوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ زور پکڑتا جارہا ہے جس میں گذشتہ روز بھی ایک فلسطینی 31 سالہ خاتون صحافی غفران هارون حامد وراسنہ کو گولی مار کر شہید کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کی جانب سے قابض اسرائیلی حکام کے فلسطینی صحافت پر حملوں کی ماہانہ رپورٹ جاری کی گئی ہے جس کے مطابق اسرائیلی فوج نے فلسطینی صحافتی آزادی کو روندتے ہوئے مئی کے مہینے کے دوران فلسطینی صحافیوں پر 162 سے زائد حملے کیے اور نام نہاد سیکیورٹی اداروں نے منظم انداز میں فلسطینی پریس کو نشانہ بنایا جن میں سے 148 اسرائیلی حکام اور 11 خلاف ورزیاں سوشل میڈیا انتظامیہ کی طرف سے کی گئیں اور تین خلاف ورزیاں اندرونی فلسطینیوں کی طرف سے کی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے یہ حملے فلسطینی عوام اور ان کے مقدسات کے خلاف قابض ریاست کے ذریعے کیے جانے والے حملوں کی کوریج کے دوران صحافیوں پر قابض فوج کی جانب سے کیے گئےجو منظم اور سوچے سمجھے منصوبے کے مطابق ہوئے،ان حملوں میں سب سے نمایاں حملہ فلسطینی صحافی اور الجزیرہ کی نامہ نگار شیرین ابو عاقلہ کا مجرمانہ قتل ہے جس میں قابض فوج نے ان کے جنازے کے دوران بھی پریس کے عملے پر دھاوابولا اور انہیں زخمی کیا۔
ماہانہ رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ اسرائیلی فوج اور پولیس کے ہاتھوں خاص طور پر صحافیوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ زور پکڑتا جارہا ہے جس میں ایک روز قبل بھی ایک فلسطینی 31 سالہ خاتون صحافی غفران هارون حامد وراسنہ کو غرب اردن کے العروب مہاجر کیمپ میں گولی مار کر شہید کر دیا گیا۔