(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی دہشت گردوں نے مکان کی تمام دیواریں گرا کر رہائشی کا سامان تباہ کردیا اہل خانہ کو وحشیانہ تشدد کیا ہے جس کے نتیجے بیمارحاتم ابو ریالہ سمیت ان کا خاندان بے آسرا ہو کر کھلے آسمان کے نیچے زندگی گذارنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق قابض صہیونی ریاست کے بلدیاتی ادارے کی جانب سے مقبوضہ بیت مقدس میں العیساویہ کے علاقے کے رہائشی فلسطینی شہری حاتم ابو ریالہ کاقانونی گھر غیر قانونی قرار دیتے ہوئے پانچویں مرتبہ مسمار کر دیا۔
1999 ء کے آغاز میں اسرائیلی بلدیہ نے حاتم ابو ریالہ کا مکان پہلی مرتبہ گرادیا تھا اور ان پر الزام عائد کیا تھا کہ ان کا یہ آبائی مکان غیر قانونی اراضی پر بناہے جس کے کاغذات کی موجودگی کے باوجود صہیونی فوج نے حاتم ابو ریالہ پر بھاری جرمانے کے علاوہ قید کی سزا بھی سنائی تھی۔
دوسری مرتبہ ان کا مکان 2009 میں گرایا گیااور قابض مسلح اہلکاروں نے فلسطینی رہائشی کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کا آدھا جسم مفلوج ہو گیا جس کے باعث وہ روزگار یا اپنے ذریوہ معاش کے قابل نہیں رہے تھے، جس کے بعد کئی مرتبہ قابض فوج نے ان کے گھر پر حملے کیے اور مکینوں کو مارا پیٹا اور دیواریں گرادیں۔
گذشتہ روز حاتم ابو ریالہ کے گھر پر پانچویں مرتبہ صہیونی فوج کا حملہ شدید نوعیت کا ہو ااورصہیونی دہشت گردوں نے مکان کی تمام دیواریں گرا کر رہائشی کا سامان تباہ کردیا اور ان کے اہل خانہ کو وحشیانہ تشدد کیا ہے جس کے باعث بیمار حاتم ابو ریالہ سمیت ان کا خاندان بے آسرا ہو کر کھلے آسمان کے نیچے زندگی گذارنے پر مجبور کر دیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ ناجائز اسرائیلی ریاست کے قیام سے ہی مختلف حیلوں بہانوں سےصہیونی حکام فلسطینیوں کے مکانات مسمار کرنےاور انہیں بے دخل کر نے کی پالیسی پر عمل پیرا ہےیہ بھی یاد رہے کہ صہیونی ریاست کے قبضے کے اگلے روز النکبہ سے لے کر اب تک اسرائیل 500 دیہات اور فلسطینی میونسپلیٹز زمین بوس کر چکا ہےتاہم اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے عالمی ادارے اسرائیل کی بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزیوں پر کسی روک تھام کے بجائے اسرائیل مخالف قراردادوں تک محدود ہیں۔