(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قابض فوج کی ریاستی دہشت گردی کے ہاتھوں شدید زخمی فلسطینی نوجوان ہسپتال پہنچنے کے دوران زندگی کی بازی ہار گئے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں غرب اردن کے علاقے الدهيشہ فلسطینی کیمپ اور جنین کے علاقے میں قابض صہیونی فوج نے فلسطینیوں پر فائرنگ کر کے مزید 2 نوجوانوں کو شہید کر دیا ہے شہید ہو نے والے 29 سالہ نوجوان کا نام أيمن محمود محيسن بتایا جارہا ہےجبکہ جنین کے شہید نوجوان بلال عواد ہیں ،یا درہے کہ قابض فوج کی درندگی کے ہاتھوں مقبوضہ فلسطین میں دو روز میں فلسطینی صحافی خاتون غفران هارون حامد وراسنہ سمیت 3 تیسری شہادت ہے۔
فلسطینی وزارت صحت نے الدھیشہ مہاجر کیمپ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے فلسطینی نوجوان کے شہادت کی تصدیق کردی ہےاور اپنی رپورٹ میں بتایا ہےکہ بیت لحم شہر میں واقع الدھیشہ مہاجر کیمپ میں داخل ہو کر قابض صہیونی فوج نے پر تشدد کارروائی کاآغاز کیا اور گھروں اور پر چڑھائی کے دوران نوجوان ایمن محمود محیسن کو گولیوں کا نشانہ بنایا۔
صہیونی اہلکاروں کی براہ راست گولیوں سے نوجوان شدید زخمی ہوگیا جبکہ قابض فوج نے محاصرہ ختم کر نے سے انکار کرتے ہوئے داخلی اور خارجی راستوں پر زخمیوں کو ہسپتال منتقلی کی اجازت نہ دی جس کے باعث زیادہ مقدار میں خون بہہ جانے کی وجہ سے ہسپتال پہنچنے پر نوجوان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گیا۔
دوسری جانب اسرائیلی قابض فوج جنین کے قصبے یعبد سے تعلق رکھنے والے 24 سالہ فلسطینی نوجوان بلال عواد کو اس وقت گولیوں کا نشانہ بنایا جب وہ فلسطینی پر امن ریلی میں شریک تھے ، قابض فوجنے نہتے فلسطینیوں پر براہ راست فائرنگ کی جس کے نتیجے میں کم سے کم 9افراد زخمی ہو گئے تاہم بلال عواد شدید زخموں کے باعث جان کی بازی ہار گئے۔