(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی غیر قانونی حراستی مرکز میں دونوں فلسطینی قیدی صحت کی شدید صورت حال سے دوچار ہیں اور ان کا وزن دن بدن کم ہوتا جارہا ہے جو ان کی صحت کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
فلسطینی قیدیوں کے امور سے متعلق کمیٹی قیدی کلب نے اپنے جاری بیان میں نشاندہی کی ہے کہ مقبوضہ فلسطین میں اسرائیل کی قائم کردہ غیر قانونی جیلوں میں بغیر کسی جرم یا الزام کے سزا بھگتنے والے سینکڑوں فلسطینی شہریوں میں خلیل عوادہ اور رائد ریان نامی 2 قیدیوں نے اپنی اس حراست کو مسترد کر تے ہوئے احتجاجی بھوک ہڑتال کا اعلان کیا ہے جس کے نتیجے میں اگست 2021 سے اسرائیلی جیل میں قید 40 سالہ خلیل عوادہ جو شادی شدہ اور 4 بچوں کے والد ہیں ، 80 روز سے بغیر کچھ کھائے بھوک ہڑتال پر قائم ہیں جبکہ دوسرےاسیر 27 سالہ رائد ریان کو اپنی احتجاجی ہڑتال شروع کیے ہوئے 54 روز گزر چکے ہیں اور دونوں اسیران صحت کی شدید خرابی کا شکار ہیں۔
قیدی کلب کے بیان کے مطابق قابض فوج نےدونوں فلسطینیوں کو انتظامی حراست کے تحت گرفتار کیا تھا جس کے بعد سے انہیں اسرائیلی جیل میں بدترین تشدد کا نشانہ بنایاگیا اور انکے خاندان سمیت وکلاء سے بھی ملاقات پر بھی پابندی عائد کر دی گئی تھی جس کے نتیجے میں ان اسیران نے اپنی ناجائز حراست کو مسترد کرتے ہوئے احتجاجی بھوک ہڑتال کا اعلان کیا تھا اور تاحال اسیران کا فیصلہ ہے کہ انکی یہ بھوک ہڑتال اب اسرائیلی زندانوں سے رہائی یا پھر موت سے قبل ختم نہیں کی جائے گی۔