(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی غیرقانونی حراست کےخلاف فلسطینی قیدی کی بھوک ہڑتال کے باعث انہیں صحت کی شدید مشکلات کا سامنا ہےاوران کا وزن تیزی سے کم ہورہا ہے جو ان کی زندگی کیلیے خطر ناک ثابت ہو سکتا ہے۔صہیونیئزم
مقبوضہ فلسطین میں فلسطینی قیدیوں کے امور سے متعلق کمیٹی قیدی کلب نے نشاندہی کی ہے کہ صہیونی عقوبت خانوں میں اگست 2021 سے قید فلسطینی اسیرخلیل عوادہ کی جانب سے غیر قانونی صہیونی حراست کے خلاف احتجاجی بھوک ہڑتال کا اآغاز کر نے والے اسیر کی حالت شدید خرابی کی جانب گامزن ہے تاہم 87 روز گزر جانے کے باوجود قابض حکام نے فلسطینی کی رہائی کےاحکامات جاری نہیں کیے ہیں۔
قیدی کلب کے بیان کے مطابق قابض فوج نےفلسطینی شہری کو انتظامی حراست کے تحت گرفتار کیا تھا جس کے بعد سے انہیں اسرائیلی جیل میں بدترین تشدد کا نشانہ بنایاگیا اورانکے خاندان سمیت وکیل سے بھی ملاقات پر بھی پابندی عائد کر دی گئی تھی جس کے نتیجے میں فلسطینی اسیر نے قابض فوج کی حراست کو مسترد کرتے ہوئے احتجاجی بھوک ہڑتال کا اعلان کیا تھا اورخلیل عوادہ کا کہنا ہے کہ یہ بھوک ہڑتال اب اسرائیلی زندان سے رہائی یا پھر موت پر ہی ختم ہو گی۔