(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) ڈیڑھ ماہ سے زائد عرصے سےبغیر کچھ کھائے اسیر تاحال اپنے فیصلے پر قائم ہے اور نوجوان کی حالت شدید خرابی کی جانب گامزن ہے تاہم اسیر کا کہنا ہے کہ اپنی اس صہیونی غیر قانونی حراست کے خاتمےتک وہ یہ احتجاج جاری رکھے گا۔
ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں بے گناہ شہریوں کو حراست میں لینے کیلیے اسرائیل کی غیر قانونی جیلوں میں قید فلسطینی قصبے بیت دقو سے تعلق رکھنے والے فلسطینی اسیر رائدریان نے صہیونی جیل میں اپنی بغیر کسی الزام یا مقدمے کے انتظامی حراست کو مسترد کرتے ہوئے احتجاجی بھوک ہڑتال کا اعلان کیا تھا جو گذشتہ روز 51 ویں دن میں داخل ہو گئی۔
صہیونی جیل میں قابض جیل کی انتظامیہ 27 سالہ فلسطینی قیدی رائد ریان کو دوسرے قیدیوں سے الگ تھلگ رکھ کر تنہائی کی اذیت سے گزاررہی ہے تاکہ اسیر کی ہمت مزید اپنی بھوک ہڑتال کو قائم رکھنے کے قابل نہ رہے اور وہ خود ہی احتجاج کو ختم کر دے تاہم ڈیڑھ ماہ سے زائد عرصے سےبغیر کچھ کھائے اسیر تاحال اپنے فیصلے پر قائم ہے اور نوجوان کی حالت شدید خرابی کی جانب گامزن ہے تاہم اسیر کا کہنا ہے کہ اپنی اس صہیونی غیر قانونی حراست کے خاتمےتک وہ یہ احتجاج جاری رکھے گا۔
واضح رہے کہ صہیونی فوج نے 3 نومبر 2021 کو نوجوان قیدی رائد ریان کو ان کے گھر سے گرفتار کیا تھاجبکہ فلسطینی اعداد و شمار کے مطابق اس وقت اسرائیلی غیر قانونی جیلوں میں 32 خواتین اور 160 بچوں سمیت تقریباً 4500 فلسطینی بغیر کسی جرم یا الزام کے قید کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔