(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی فوج کی گولی سے بچے کی شہادت کے ردعمل میں غم و غصے سے بھرے فلسطینی نوجوانوں نےصہیونی فوج کو علاقے کا محاصرہ توڑنے پر مجبور کردیااور، پتھراؤکے ذریعے فوجی گاڑیوں کے شیشے توڑ ڈالے۔
ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق قابض اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلس میں ایک پر تشدد چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران فلسطینی علاقے کو گھیر کر داخلی اور خارجی رستوں پر صہیونی اہلکار تعینات کر دیے اور گھر گھر تلاشی کی مہم شروع کس کے دوران کئی بے گناہوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ علاقے میں خوف و ہراس پھیلانے کے لیے اندھا دھند فائرنگ کی ۔
صہیونی فوج کی فائرنگ کی زد میں آکر 16 سالہ فلسطینی لڑکے غیث یمین کو گولی لگی جس کے باعث شدید زخمی بچہ رفیدیہ ہسپتال منتقلی کے دوران شہید ہو گیا، صہیونی فوج کی خون آشام کارروائی کے نتیجے میں نہتے اور بے گناہ بچے کی شہادت پر اہل علاقہ اور فلسطینی نوجوانوں نے بھی قابض فوج کو سنگ باری کا نشانہ بنایا اور گاڑیوں کے شیشے توڑ ڈالے۔
رفیدیہ فلسطینی ہسپتال کے باہر غیث یمین کو آخری مرتبہ دیکھنے کے لیے اس کے ہم جماعت طالب علموں اور ہم عمر بچوں کی بڑی تعداد جمع ہے جن میں سے اکثر بچے اپنے پیاروں کو اسی طرح صہیونی اندھی گولیوں کا نشانہ بن چکے ہیں یا پھر انہیں قابض فوج نے ٹارگٹ کر کے شہید کیا ہے۔