(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی وزیر دفاع اورامریکی مشیر کی ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب دوسری طرف ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان ویانا میں ہونے والے مذاکرات تعطل کا شکار ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق قابض ریاست اسرائیل کے وزیر دفاع بینی گینٹز نے امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں قومی سلامتی کے مشیر جیک سیلون سے ملاقات میں وائٹ ہاؤس کی خصوصی توجہ ایران کے جوہری پروگرام میں مزید پیش رفت کو روکنے پرمرکوز کی اور خطے میں تہران کی جانب سے عدم استحکام پیدا کرنے کی سرگرمیوں” پر تبادلہ خیال کیا۔
رپورٹ کے مطابق بینی گینٹز نے اسرائیل کے امریکا کے ساتھ بہترین دفاعی تعاون کی جانب بھی توجہ دلاتے ہوئے جیک سیلون سے کہا کہ دونوں ملکوں کو مل کرکام کرنے اور مستقبل کے کسی بھی منظرنامے کے لیے خود کو تیار کرنے کی ضرورت ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیلی وزیر دفاع اورامریکی مشیر کی یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب دوسری طرف ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان ویانا میں ہونے والے مذاکرات تعطل کا شکار ہیں۔
صہیونی ریاست کے میڈیا نےبھی اطلاع دی تھی کہ امریکا اوراسرائیل دونوں اس ماہ مشترکہ جنگی مشقیں شروع کریں گےجس میں امریکی فضائیہ ایک اضافی فورس کے طور پر کام کرے گی اوریہ مشقیں ایران کے متنازع جوہری پروگرام کو روکنے کے لیے جوہری تنصیبات پرحملوں کےتناظر میں کی جا رہی ہیں اوربڑی تعداد میں اسرائیلی جنگی طیارے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کی مشق میں حصہ لیں گے۔