(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی مزاحمتی گروہوں اسلامی تحریک مزاحمت حماس، اسلامی جہاد، اور محاذِ عوامی برائے آزادیِ فلسطین نے کہا ہے کہ جنگ بندی کے معاہدے نے قابض اسرائیل کے سیاسی اور سکیورٹی اہداف کو ناکام بنا دیا اور عوام کو جبری طور پر بے دخل کرنے اور اجاڑنے کی سازشوں کو ناکام کر دیا ہے۔
تینوں تنظیموں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ یہ معاہدہ ہماری قوم کی مشکلات کے خاتمے اور درجنوں قیدی خواتین و مردوں کی رہائی کی جانب ایک جزوی کامیابی ہے جو فلسطینی مزاحمت کی ثابت قدمی، قومی اتحاد اور آزادی و عزت کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ قابض اسرائیلی جنگی مجرم وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی جانب سے جنگ کو طول دینے اور مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کی کوششوں کے باوجود، فلسطینی مذاکراتی وفد نے عوامی مطالبات کو ترجیجی بنیادوں پر رکھا اور معاہدے کے پہلے مرحلے پر اتفاق حاصل کیا۔ یہ مرحلہ جنگ کے مکمل خاتمے، غزہ پر حملوں کے اختتام، قابض فوج کے انخلاء اور محاصرے کے خاتمے کی سمت ایک بنیادی قدم ہے۔
فلسطینی گروہوں نے کہا کہ جنگی تباہی، قتل ِعام اور قحط کے سائے میں انہوں نے قومی ذمہ داری کے ساتھ مذاکراتی عمل کو آگے بڑھایا تاکہ غزہ کے عوام کے لیے زندگی کی نئی راہیں کھل سکیں۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ معاہدے پر عمل درآمد کے لیے مسلسل قومی بیداری اور نگرانی ضروری ہے تاکہ قابض اسرائیل اپنے وعدوں سے پھر نہ جائے۔
بیان میں کہا گیا کہ تنظیموں نے تمام قیدیوں اور رہنماؤں کی رہائی کے لیے بھرپور کوششیں کیں لیکن قابض اسرائیل نے اپنی روایت کے مطابق کئی اہم ناموں کی رہائی روک دی۔ اس کے باوجود گروہوں نے معاہدے پر عمل درآمد کا فیصلہ کیا تاکہ جنگی قتلِ عام کو روکا جا سکے اور مزید خونریزی سے بچا جا سکے۔ انہوں نے عوام سے وعدہ کیا کہ تمام قیدیوں کی رہائی ان کی اولین قومی ترجیح رہے گی۔
فلسطینی گروہوں نے غزہ کے عوام کو خراجِ تحسین پیش کیا جنہوں نے قابض اسرائیل کی جارحیت کے سامنے غیر معمولی صبر اور جرات کا مظاہرہ کیا۔ بیان میں کہا گیا کہ شہداء، قیدیوں اور لاپتہ افراد کے اہل خانہ کی قربانیاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ فلسطینی عوام کی قوتِ ارادی ہر صیہونی ہتھیار سے زیادہ مضبوط ہے۔
تنظیموں نے کہا کہ طبی عملے، امدادی کارکنوں، صحافیوں اور بے گھر شہریوں، سب نے اپنی ثابت قدمی سے قابض اسرائیل کے جبری ہجرت کے منصوبوں کو ناکام بنا دیا۔ غزہ کے تباہ حال گلی کوچوں میں عوام کی واپسی کی تصاویر اس بات کا اعلان ہیں کہ فلسطینی قوم اپنی سرزمین پر ڈٹی رہے گی چاہے حالات کیسے بھی ہوں۔