(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ میں مزاحمت کاروں نے قابض اسرائیلی فوج پر ایک منظم گھات لگا کر شدید حملہ کیا جس کے نتیجے میں دو صیہونی فوجی ہلاک اور گیارہ سے زائد زخمی ہو گئے۔ اس حملے میں قاتل فوج کی کئی گاڑیاں بھی تباہ ہو گئیں۔ قابض اسرائیلی میڈیا نے اس کارروائی کو انتہائی سنگین واقعہ قرار دیا ہے۔
صیہونی آبادکاروں کے پلیٹ فارمز پر شائع ہونے والی خبروں کے مطابق غزہ شہر میں مجاہدین کی جانب سے تیار کیے گئے اس گھات میں سفاک فوج کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ کارروائی کے دوران ایک صیہونی ٹینک تباہ ہوا، ایک ڈی نوبلڈوزر کو نشانہ بنایا گیا اور پہلے حملے کے مقام پر پہنچنے والی امدادی ٹیم کو بھی دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا گیا۔
آبادکاروں کے ذرائع نے اس واقعے کو گاڑیوں کا قتل عام قرار دیتے ہوئے بتایا کہ مزاحمت نے دو نمربکتر بند گاڑیوں، ایک میرکاوا ٹینک اور دو ڈی نوبلڈوزروں کو اینٹی ٹینک میزائلوں سے نشانہ بنایا۔ تمام گاڑیاں تباہ ہو گئیں اور صیہونی فوجیوں کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا۔
مقامی ذرائع کے مطابق اس حملے کے بعد غزہ شہر کے نصر محلے کے شمال میں شدید جھڑپیں جاری ہیں۔ قابض فوج مسلسل فضا سے فائرنگ کر رہی ہے اور ہیلی کاپٹرز سے دھوئیں کے بم پھینکے جا رہے ہیں تاکہ اپنی پسپائی کو چھپایا جا سکے۔
یاد رہے کہ فلسطینی مزاحمت ساتھ اکتوبر 2023 سے اپنے عوام اور مقدسات کے دفاع کی جنگ لڑ رہی ہے اور قابض اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت اور اجتماعی نسل کشی کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہی ہے۔
پیر کو القسام بریگیڈز، سرایا القدس اور شہید ابو علی مصطفیٰ بریگیڈز نے غزہ کے مختلف علاقوں میں قابض فوج کے اڈوں اور تنصیبات کو نشانہ بنانے کی سلسلہ وار کارروائیوں کا اعلان بھی کیا ہے خاص طور پر غزہ شہر میںقاتل صہیونی فوج کو بھاری نقصان پہنچایا گیا۔