بین الاقوامی شہرت یافتہ شوشل نیٹ ورکنگ ویب سائیٹ فیس بُک پرغزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے منتخب وزیراعظم اسماعیل ھنیہ کا اکاٶنٹ بلاک کر دیا گیا ہے. دوسری جانب انٹرنیٹ صارفین اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسے آزادی اظہار رائے پر قدغن قرار دیا ہے. فیس بُک صارفین کا کہنا ہے کہ وزیراعظم اسماعیل ھنیہ کا ویب پیج اچانک غائب کیا گیا، جبکہ ویب سائیٹ کی انتظامیہ کی جانب سے اسماعیل ھنیہ کو پیشگی کسی قسم کی وارننگ نہیں دی گئی. ادھر اسماعیل ھنیہ کے قریبی ذرائع نے فیس بُک پر ان کے اکاٶنٹ کو بلاک کیے جانے کی تصدیق کی ہے. ذرائع کا کہنا ہے کہ فیس بُک کی انتظامیہ نے یہ اقدام قابض اسرائیل کے دباٶکے تحت کیا ہے. ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ فیس بُک پراسماعیل ھنیہ کے پرستاروں کی تعداد 10 ہزار سے تجاوز کرچکی تھی اور تعداد میں نہایت سرعت کےساتھ اضافہ ہو رہا تھا. فیس بک صارفین کا کہنا ہے کہ اسماعیل ھنیہ کے ویب پیج کو بلاک کیے جانے کے بعد یہ اب یہ خدشہ پیدا ہو گیا ہے کہ ویب سائیٹ کی انتظامیہ دیگر فلسطینی قائدین کے ویب پیج بھی غائب کر سکتی ہے کیونکہ اسرائیل کی جانب سے سائیٹ کی انتظامیہ پر دباٶمسلسل بر قرار ہے. قبل ازیں ویب سائیٹ لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے سربراہ شیخ حسن نصراللہ کا اکاٶنٹ بھی بلاک کر چکی ہے.