اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مغربی کنارے میں فتح کے غیر آئینی وزیراعظم سلام فیاض نے حماس کو ایک تجویز میں کہا ہے کہ وہ اگر اپنے ارکان کےخلاف سیکیورٹی تعاقب روکنا چاہتی ہے تو اسے مغربی کنارے میں اسرائیل کے ساتھ سیزفائر کرنا ہو گا. مرکز اطلاعات فلسطین کو موصولہ اطلاعات کے مطابق سلام فیاض نے مغربی کنارے میں حماس کے سینیئر رہ نما ڈاکٹر عمرعبدالرزاق اور تنظیم کے دیگر ارکان کو ملاقات کے لیے بلایا تاکہ ان کے سامنے یہ تجویز پیش کی جا سکے. دوسری جانب حماس نے فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ اپنے کسی بھی رہ نما کی ملاقات کی تردید کی ہے. قبل ازیں عرب ذرائع ابلاغ پر بھی اس طرح کی خبریں آئی تھیں کی حماس کے چند سرکردہ رہ نما اور رام اللہ میں سلام فیاض کے درمیان خفیہ مذاکرات ہوئے ہیں. جن میں سلام فیاض نے یہ تجویز پیش کی تھی کہ اگرحماس اپنے ارکان کے خلاف سیکیورٹی فورسز کی کارروائی رکوانا چاہتی ہے تو اسے اسرائیل کے ساتھ فائر بندی کرنا ہو گی. ذرائع کے مطابق اس موقع پر حماس کی مقامی قیادت نے سلام فیاض کی اس تجویز کو مسترد کر دیا اور کہا کہ اسرائیل کے ساتھ فائر بندی حماس کی اعلیٰ سطح کی قیادت کا معاملہ ہے جس پر وہ کوئی فیصلہ نہیں دے سکتے ادھرحماس نے ایک بیان میں ان تمام خبروں کو بے بنیاد قرار دیا ہے. تنظیم کا کہنا ہے کہ اس کے ارکان یا رہ نماٶں کا سلام فیاض یا فلسطینی اتھارٹی کے عہدیداروں کے ساتھ کسی قسم کا کوئی رابطہ نہیں