مصرمیں حال ہی میں اسرائیل کی بدنام زمانہ جاسوس ایجنسی "موساد”کے ایک جاسوس نیٹ ورک کے انکشاف کے بعد اس سلسلے میں باضابطہ عدالتی کارروائی شروع ہونے سے قبل ہی قاہرہ میں تعینات اسرائیلی سفیر واپس تل الربیع [تل ابیب] پہنچ گئے ہیں. خیال رہے کہ مصر میں "موساد” کے جاسوس نیٹ ورک کی عدالتی تحقیقات کل ہفتے سے شروع ہو رہی ہیں. مرکز اطلاعات فلسطین کے ذرائع کے مطابق اسرائیلی سفیر کی واپسی کچھ عرصہ قبل طارق عبدالرزاق نامی شخص کی گرفتاری کے بعد موساد کے جاسوس نیٹ ورک کے انکشاف کے تناظر میں ہوئی ہے. طارق عبدالرزاق نے اعتراف کیا ہے کہ وہ موساد کے ایجنٹ کےطور پر کام کرتے ہوئے اہم معلومات صہیونی خفیہ ادارے موساد کو فراہم کرتا رہا ہے. اس ضمن میں موساد نے اسے کئی ممالک کے ویزے بھی دلوائے اور پاسپورٹ بنانے میں اس کےساتھ تعاون کیا ہے. میڈیا پر آنے والی اطلاعات کے مطابق طارق عبدالرزاق کی گرفتاری کے بعد یہ امکان تھا کہ موساد کے مصر کے خلاف جاسوسی نیٹ میں قاہرہ میں تعینات اسرائیلی سفیر "یتزحاق لیفانون” بھی ملوث ہو سکتے ہیں. وہ اسی خدشے کے تحت مقدمہ کی کارروائی شروع ہونے سے قبل ہی اپنے تمام ضروری سامان اور بچوں کےہمراہ واپس اسرائیل آ گئے ہیں. میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق تحقیقات کے دوران اس امر کا قوی امکان موجود ہے کہ مصری عدالت اسرائیلی سفیر کو بھی اس کیس میں طلب کر سکتی ہے.