امریکاکی عراق، افغانستان اور کئی دیگرممالک میں سولین کے قتل عام میں ملوث بدنام زمانہ ایک نجی سیکیورٹی ایجنسی "بلیک واٹر” کے بارے میں معلوام ہوا ہے کہ وہ فلسطینی علاقے ” مقبوضہ مغربی کنارے میں” ایکس زی سروسز” کے نام سے کام کر رہی ہے. امریکی اخبار”واشنگٹن پوسٹ نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ اور بلیک واٹر کے درمیان مغربی کنارے میں سیکیورٹی کے فرائض انجام دینے کے لیے 84 ملین ڈالرز کا معاہدہ ہوا ہے تاہم پر تشدد واقعات میں ملوث یہ کمپنی اپنے اصل نام کے بجائے ایک فرضی نام کے ساتھ کام کر رہی ہے. اخبارلکھتا ہے کہ بلیک واٹر اور امریکی حکومت کے درمیان مغربی کنارے میں سیکیورٹی کے حوالے سے پانچ سال کا ایک معاہدہ طے پایا ہے. معاہدے کی رو سے امریکا کمپنی کو سیکیورٹی کی مد میں سالانہ چوراسی ملین ڈالرز کی خطیر رقم فراہم کر رہا ہے. اخبار نے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر کے حوالے سے بتایا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں بلیک واٹر سے بیت المقدس، تل ابیب اور رام اللہ میں قائم امریکی قونصلیٹس کی سیکیورٹی کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں. ترجمان کے مطابق بلیک واٹر اورامریکی محکمہ خارجہ کے درمیان سابقہ ایک سالہ معاہدے کی تجدید اس ماہ تین جنوری کو ہوئی ہے امکان ہے جلد اسے مزید پانچ سال کا معاہدہ کر لیا جائے گا جس کےلئے بہت سے امور پہلے ہی طے پا چکے ہیں. خیال رہے کہ بلیک واٹر افغانستان اور عراق کے علاوہ دنیا کے کئی دیگر ملکوں میں امریکی فوجی مہمات میں شامل رہی ہے. گذشتہ ایک عشرے کے دوران عراق اور افغانستان میں بلیک واٹر نے سیکڑوں بے گناہ افراد کو گولیاں مار کر شہید کیا. بلیک واٹر کے مکروہ کردار کے منظرعام پر آنے کے بعد افغانستان اور عراق سیکیورٹی ایجنسی کے دفاتر کو بند کر دیا گیا ہے.