غزہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی انتظامیہ نے مکاری اور چال بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے زیر حراست فلسطینی صحافی محمد اسامہ القیق کی رہائی روکنے کے لیے اس کے خلاف ایک نئی فرد جرم تیار کرنے کا فیصلہ کیا۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسیرالقیق کی اہلیہ فیحا شلش نے بتایا کہ اسرائیلی انتظامیہ اور انٹیلی جنس حکام نےالقیق کے خلاف ایک نئی فرد جرم تیار کرنے کا اعلان کیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اسرائیل کی عوفر فوجی عدالت نے منگل کے روز جاری کردہ ایک حکم نامے میں القیق کے خلاف مقدمہ کی سماعت آج جمعرات تک ملتودی کردی تھی۔
شلش کا کہنا ہے کہ صہیونی حکام نے اسیر القیق کے خلاف مظاہروں میں حصہ لینے، اسیران کی حمایت میں ریلیوں کے انعقاد میں مدد کرنے اور اسرائیل کے خلاف اشتعال پھیلانے کے الزامات کے تحت ایک نئی فرد جرم تیار کی ہے جسے جلد ہی عدالت میں پییش کیا جائے گا۔
اسرائیلی ملٹری پراسیکیوٹر نے منگل کے روز اسامہ القیق کے خلاف ایک نئی فرد جرم عائد کرنے کا اعلان کیا جس کے بعد القیق کے خلاف جاری مقدمہ کی سماعت Â جمعرات تک ملتوی کردی گئی تھی۔
خیال رہے کہ محمد اسامہ القیق سعودی عرب کے ایک ٹی وی چینل کے نامہ نگار ہیں۔ انہیں صہیونی انتظامیہ فروری کے آخر میں حراست میں لیا تھا جس کے بعد انہیں بغیر کسی الزام کے انتظامی حراست میں منتقل کردیا گیا تھا۔ القیق نے انتظامی حراست کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کردی تھی۔ بعد ازاں اسرائیلی انتظامیہ کی طرف سے القیق کی انتطامی حراست میں توسیع نہ کرنے کی یقین دہانی کے بعد بھوک ہڑتال معطل کردی تھی۔ تازہ فرد جرم اس کی رہائی کی تریخ سے چند روز پہلے تیار کی گئی ہے۔