غزہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطینی ذرائع ابلاغ نےانکشاف کیا ہے رام اللہ اتھارٹی نے نہ صرف غزہ کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فی صد کمی کی ہے بلکہ غزہ کی پٹی کے سماجی بہبود کے فنڈز بھی روک دیے ہیں جس کے نتیجے میں 630 فلسطینی خاندان براہ راست متاثر ہوں گے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اخبارات میں شائع ہونے والی رپورٹ میں بتایا ہے کہ وزیراعظم رامی الحمد اللہ نے غزہ کی پٹی کے شہریوں پر ایک نیا معاشی وار کیا ہے۔ انہوں نے غزہ کی پٹی میں بہبود آبادی فنڈز روک دیے ہیں جس کے نتیجے میں چھ Â سو تیس فلسطینی خاندان متاثر ہوں گے۔فلسطینی اخبارات کے مطابق رام اللہ اتھارٹی کی طرف سے غزہ میں سماجی بہبود کے فنڈ خفیہ طریقے سے روکے ہیں اور فیصلے کے بارے میں غزہ میں وزارت برائے سماجی بہبود کو کسی قسم کی اطلاع نہیں دی گئی۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینی وزارت خزانہ نےغزہ کے جن چھ سو شہریوں کے فنڈز روکے ہیں ان کے بارے میں باقاعدہ جانچ پڑتال کی گئی تھی۔ بعد ازاں انہیں ملنے والے معاوضوں کا حتمی فیصلہ کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔
اخباری رپورٹ کے مطابق رام اللہ اتھارٹی کی طرف سے غزہ کی پٹی میں سماجی بہبود کے فنڈ گذشتہ سال دسمبر میں فراہم کیے گئے تھے جس کے بعد کئی ماہ گذرنے کے باوجود فلسطینیوں کو امدادی چیک نہیں مل سکے ہیں۔