(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی پولیس نے منگل کے روز بیت المقدس میں گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران ایک سابق فلسطینی قیدی میں گھر میں گھس کراس پر تفتیشی کتے چھوڑ دیے جنہوں نے اسے بھنبھوڑ کر شدید زخمی کردیا۔
رپورٹ میں بتایا ہے کہ یہ پہلا واقعہ نہیں جب کسی نہتے فلسطینی پر وحشی کتے چھوڑ کر اسے بری طرح نوچا گیا ہے بلکہ اس طرح کے ہولناک واقعات آئے روز پیش آ رہے ہیں۔انسانی حقوق گروپ کا کہنا ہے کہ منگل کو اسرائیلی درندہ صفت فوجیوں نے شمالی بیت المقدس میں ام الشرایط کالونی میں تلاشی کے دوران سابق اسیر 26 سالہ موید مخلوف پر کئی کتے چھوڑےجنہوں نے اسے بھنبھوڑ ڈالا اور اس کا ایک باز بری طرح نوچا گیاہے۔ بیان میں بتایا گیا ہے کہ تفتیشی کتوں نے موید کے جسم کو جگہ جگہ سے نوچا جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگئے۔
مقامی فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ 15 یہودی فوجی تفتیشی کتوں کے ہمراہ مخلوف کے گھر میں داخل ہوئے اور اندر آتے ہی انہوں نے کتوں کو مخلوف پرحملے کا اشارہ کیا جس کے بعد کئی کتے اس پر پل پڑے جنہوں نے اس کے کپڑے پھاڑ ڈالے اور جسم کو جگہ جگہ سے کاٹ ڈالا۔ کتے کئی منٹ تک مخلوف کوبھنبھوڑتے رہے۔ بعد ازاں صہیونی فوجی اس کے 22 سالہ بھائی کو حراست میں لے کرنامعلوم مقام پر لے گئے۔ گھرمیں موجود خواتین اور محلے داروں نے مل کر موید مخلوف کو اسپتال پہنچایا جہاں ڈاکٹروں کے مطابق اس کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔
خیال رہے کہ موید مخلوف کو سنہ 2005 ء میں صہیونی فوجیوں نے حراست میں لیا تھا۔ انہیں فلسطینی مزاحمت کاروں کی حمایت کی پاداش میں 9 سال قید کی سزا سنائی گئی اور 2014 ء کو رہا کیا گیا تھا۔ رواں سال 8 ستمبر کو انہیں دوبارہ گرفتار کیا گیا اور مسلسل 14 دن تک انہیں تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد رہا کردیا گیا تھا۔