(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) صہیونی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں شدید زخمی ہونے والا ایک فلسطینی نوجوان موت و حیات کی کشمکش میں رہنے کے بعد گذشتہ روز دم توڑ گیا جس کے بعد یکم اکتوبر 2015 ء کے بعد سے جاری تحریک انتفاضہ میں شہداء کی تعداد 144 ہوگئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق کل جمعرات 31 دسمبر کو زخمی فلسطینی نوجوان شادی غبیش اسپتال میں دم توڑ گیا۔ شہید کا آبائی تعلق مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں الجلزون پناہ گزین کیمپ سے ہے۔فلسطینی طبی ذرائع کے مطابق 38 سالہ شادی غبیش کو اسرائیلی فوجیوں نے چند روز قبل ایک احتجاجی ریلی میں شرکت کے دوران گولیاں مار دی تھیں جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگیا تھا۔ اسے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ کچھ دن موت وحیات کی کشمکش میں رہنے کے بعد گذشتہ روز جام شہادت نوش کرگیا۔
فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ شادی غبیش 4 دسمبر کو اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہوا تھا۔ اسے 13 دسمبر کو اسپتال سے ڈسچار ج کردیا گیا تھا تاہم تین روز قبل اچانک اس کی حالت دوبارہ خراب ہوگئی۔ اسے اسپتال لےجایا گیا جہاں وہ دم توڑ گیا۔
وزارت صحت کے مطابق یکم اکتوبر کے بعد سے فلسطین میں جاری اسرائیلی دہشت گردی میں اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 144 ہوگئی ہے۔ شہداء میں 27 بچے جن کی عمریں 18 سال سے کم ہیں بھی شامل ہیں جب کہ سات خواتین بھی شہید ہوئی ہیں۔ پرتشدد ہتھکنڈوں کےاستعمال کے نتیجے میں 16 ہزار فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں۔