(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے ایک خاندان نے مکان مسماری کے خلاف طویل عدالتی جنگ آخر کار جیت لی اور صہیونی انتظامیہ کو سبکی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
رپورٹ کےمطابق بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے الخیاط خاندان نے ’’العاد‘‘ نامی یہودی توسیع پسندی میں سرگرم تنظیم کے خلاف مجسٹریٹ عدالت میں ایک درخواست دائر کی تھی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ اس تنظیم نے الخیاط خاندان کے ملکیتی مکان اور قطعہ زمین پر غاصبانہ قبضہ جما رکھا ہے۔ تنظیم کے پاس زمین کے ملکیتی حقوق نہیں ہیں تاہم اس گروپ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ کوئی ایک سو سال قبل یہ اراضی یہودیوں کی ملکیت تھی۔گذشتہ روز مجسٹریٹ عدالت نے ایک مختصر فیصلے میں الخیاط خاندان کو مکان اور اراضی کا مالک قرار دیتے ہوئے تنظیم کو جنوبی بیت المقدس کے سلوان قصبے میں حلوہ کالونی میں واقع مکان اورپلاٹ کا قبضہ چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔
خیال رہے کہ ’’العاد‘‘ نامی ایک گروپ نے ایک سال قبل بیت المقدس میں وادی حلوہ کالونی میں متعدد فلسطینی مکانات پرقبضہ کرلیا تھا۔ ان میں الخیاط خاندان کا مکان بھی شامل تھا۔ یہ مکان چار بھائیوں رفیق، دلال، ازدھار اور طہ الخیاط کی ملکیت ہے۔ یہودی تنظیم نے مکان پر قبضہ کرنے کے بعد چار خاندانوں کو اس سے نکال دیا تھا۔